Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 50

48 - 512
ایسا لفظ استعمال نہیں کرتا کہ معاملہ شک میں رہے۔اگر’ ’فلما توفیتنی‘‘سے وفات مراد ہوتی تو اﷲ تعالیٰ ضرور ’ ’مادمت حیّا‘‘کہتے۔جیسا کہ دوسری آیت’ ’اوصانی بالصلوٰہ والزکوٰۃ مادمت حیّا‘‘میں کہا اس کے دو وجوہ ہیں کہ نماز ورزکوٰۃ کی طرح شہادت کا فعل بھی زندگی بھر رہتا ہے۔ سو’ ’دمت حیّا‘‘چاہئے۔زندہ ہونے کی صورت میں شہادت کا فعل ان کے قوم میں موجود ہونے کو مستلزم ہوگا۔قوم میں موجودگی کے ذکر کی ضرورت نہیں۔دوسری نہایت اہم وجہ یہ ہے کہ ’ ’مادمت حیّا‘‘کہنے سے یہ امکان ختم ہوجاتا ہے کہ قوم میں موجود نہ ہوں اورزندہ ہوں۔ اس صورت میں’ ’دمت حیّا‘‘کے بعد’ ’فلما توفیتنی‘‘میں توفی کی صورت موت متعین کرنے کے سوا کوئی اورچارہ نہیں ہوگاجو آپ کی مراد ہے۔
	چونکہ لفظ توفی کے معنی ہیں۔اس کو ایک معنی میں معین کرنے کے لئے ضرور کوئی قرینہ موجود ہوناچاہئے۔آیات ’ ’رافعک الیّٰ‘‘اور’ ’بل رفعہ اﷲ الیہ‘‘عیسیٰ کی توفی سے رفع آسمانی مراد لینے کے لئے قرائن قویہ ہیں۔ پس ’ ’فلما توفیتنی‘‘کے معنی ’ ’فلما رفعتنی الی السمائ‘‘ہوں گے نہ کچھ اور۔
سوال نمبر:۹…	ص۱۶پر لکھتے ہیں:’’اگر ایک انسان زندہ تو ہو،مگر اپنی قوم کے اندر موجود نہ ہو۔ بالفرض اگر کسی اورجگہ اپنی قوم سے علیحدہ ہوکر گیاہو۔تووہ اپنی قوم پر اس زمانہ حیات میں جس میں وہ قوم سے الگ ہوا۔قوم پر گواہ نہیں ہوسکتا۔‘‘
	ص۱۷پر لکھتے ہیں:’’کسی پر شہادت دینا اپنی زندگی میں اس کا حال دیکھنے پر ہی ممکن ہے۔پس شہادت کی مناسبت سے اس موقع پر اسلوب کلام ’ ’مادمت حیا‘‘کہنے کو نہیں چاہتا۔  ’ ’مادمت فیھم‘‘کہنے کو ہی چاہتا ہے۔
جواب…	سورئہ مائدہ کی آیت’ ’وکنت علیھم شھیدا مادمت فیھم فلما توفیتنی کنت انت الرقیب علیھم‘‘کے مطابق توفی کے وقت عیسیٰ علیہ السلام ان لوگوں میں موجود تھے۔جن سے انہوں نے کہا تھا’ ’ان اعبدواﷲ ربی وربکم‘‘یعنی عبادت کرو اﷲ کی جو میرا رب ہے اورتمہارا بھی۔ ظاہر ہے کہ یہ اہل فلسطین تھے۔آپ کا عقیدہ یہ ہے کہ واقعہ صلیب کے بعد عیسیٰ علیہ السلام ہجرت کر کے کشمیر چلے گئے اورستاسی برس کشمیر میں رہنے کے بعد وہیں وفات پائی۔آپ کے اپنے قول کے مطابق جب وہ کشمیر میںتھے تو فلسطین میں موجود نہ ہونے کی وجہ سے اہل فلسطین پرگواہ نہ تھے۔حالانکہ قرآن اعلان کر رہا ہے کہ توفی کے وقت ان پر گواہ تھے۔ اگر آپ یہ کہیں کہ ’ ’فیھم‘‘سے مراد اہل کشمیر ہیں اورعیسیٰ علیہ السلام ۸۷برس ان پر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 قذف باالحق علی الباطل جناب پروفیسر محمد اسماعیل 37 1
5 اخلاق اور مرزاصاحب (مرزاغلام احمد قادیانی کے غلط اقوال والہامات کی تشریح) جناب میاں محمد نوشہروی 99 1
6 ختم نبوت افروز اظہار الحق جناب ڈاکٹر نظیر صوفی 161 1
7 جس کی بات نہیں اس کی ذات نہیں جناب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت کنری 167 1
9 امین الملک جے سنگھ بہادر کرشن گوپال، مرزاغلام احمد قادیانی حجر اسود کے ادنیٰ ترین خادم فضل الدین مرزائی کے تینوں پمفلٹوں کا جواب، بمع چیلنج مناظرہ جناب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت کنری 177 1
10 ختم نبوت پر قومی اسمبلی کا متفقہ فیصلہ وفاقی حکومت پاکستان 193 1
11 نئے آرڈیننس کا اجراء (قادیانیوں کی اسلام دشمن سرگرمیاں) وفاقی حکومت پاکستان 203 1
12 قادیانیت اسلام کے لئے سنگین خطرہ (قادیانیوں کے خلاف اسلام سرگرمیاں روکنے کے لئے حکومت کے اقدامات) وفاقی حکومت پاکستان 209 1
13 قادیانی بدستور غیرمسلم ہیں (حکومت پاکستان کی توثیق) وفاقی حکومت پاکستان 235 1
15 مرزاغلام احمد قادیانی کی ایک پیش گوئی کا تجزیہ (عمرمرزا) جناب باؤ تاج محمد نکودری 339 1
16 داستان مرزا مولانا عبدالمجید سوہدرویؒ 387 1
17 احتساب قادیانیت ۔۔۔ اشاریہ جلد 1 تا 50 حضرت مولانا اللہ وسایا 465 1
18 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا مدظلہ 4 1
19 قادیانیت جناب ماہر القادری 11 1
20 ابن مریم الحاج رحیم بخش ریٹائرڈ سیشن جج 241 1
21 قرآن کی تحریف اوردعوے 22 19
22 اقوال میں تناقض اورہذیانات میں درجہ بدرجہ ترقی 27 19
23 انگریزی حکومت کی نیاز مندی 30 19
24 عدالتی اقرارنامہ 32 19
25 قرآن پر بہتان…مثیلوں کا سیلاب 101 5
26 نزول مسیح اورقرآن 103 25
27 حیات مسیح 107 25
28 پہلا وعدہ پورا پورا لے لینے کا بیان 108 25
29 دوسرا وعدہ انہیں اپنی طرف اٹھا لینے کا تھا 109 25
30 تیسرا وعدہ کافروں سے پاک کرنا 109 25
31 چوتھا وعدہ کافروں پر غلبہ 110 25
32 پانچواں وعدہ غلبہ قیامت تک 110 25
33 حدیث پر بہتان…میں مسیح ہوں! 112 5
34 امتیوں کا کمال 114 33
35 ایمانیات کا مذاق 116 33
36 تحقیق اورحدیث 117 33
37 کلمات کفریہ…ہم بڑے اوربہت بڑے 119 5
38 سب انبیاء کا مظہر 120 37
39 آسمانی تخت؟ 121 37
40 مسیح سے افضل؟ 121 37
41 خدا میرا پابند 122 37
42 خدا سے بڑھ کر 123 37
43 میں سب سے بڑا 125 37
44 حضرت مسیح کی توہین 126 37
45 کفر میں احتیاط 130 37
46 انگریزپرستی 133 37
47 عام جھوٹ اورفضولیات…میں سب کچھ ہوں 137 5
48 خدا کی صفات 138 47
49 پانچ اورپچاس 141 47
50 باپ کا نام بیٹے کو 147 47
51 ختم نبوت 148 47
52 متعدد جھوٹ 152 47
53 بزرگان امت پر بہتان 157 47
54 حصہ اول 205 11
55 حصہ دوم 206 11
56 حصہ سوم 207 11
57 حصہ چہارم 208 11
58 قادیانی مسئلہ 210 12
59 اسلام میں ختم نبوت کا تصور 211 12
60 قادیانیت کاظہور 213 12
61 مرزا قادیانی کی شخصیت 216 12
62 مرزاغلام احمد کے دعوے 217 12
63 ختم نبوت سے صریحی انکار 220 12
64 دوسرے انبیاء سے مقابلہ 222 12
65 بعض دلچسپ اورعجیب وغریب تاویلات 223 12
66 نئے دعوائے نبوت کے نتائج واثرات 224 12
67 قادیانیت اسلام کے خلاف ہے 224 12
68 غیر احمدی سے رشتے کی ممانعت 226 12
69 سامراجیوں کے ساتھ وفاداری 226 12
70 سامراجی طاقت کے ساتھ وفاداری 228 12
71 پاکستان کے اندرقادیانی ریاست کے لئے منصوبہ 230 12
72 قادیانیت کے خلاف رد عمل 231 12
73 لفظ ’’سنۃ اﷲ‘‘کے معنی میں تدریجی ارتقاء 253 20
74 ولادت مسیح کے متعلق قرآن اورعیسائیوں کی کتب مقدسہ کا نکتہ نظر 258 20
77 معجزات حضرت عیسیٰ علیہ السلام 292 20
78 مثیل مسیح کی حقیقت 301 20
79 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیغمبری 317 20
80 اپنی عمر کے متعلق مرزاقادیانی کاالہامی دعویٰ 343 15
81 مرزا قادیانی کا ایک کشف 344 15
82 مرزا قادیانی کا الہام بمقابلہ ڈاکٹر عبدالحکیم 344 15
83 مرزا قادیانی کے ان مختلف الہامات کامختصر نقشہ 345 15
84 اقوال مرزا غلام احمد قادیانی 352 15
85 تذکرہ روسائے پنجاب (گرفن) 356 15
86 علامہ خالد محمود کااعتراض 357 15
87 قادیانی علماء کی پریشانیاں 360 15
88 الباب الثانی مرزاغلام احمد قادیانی کے والد مرزا غلام مرتضیٰ کی تاریخ وفات 362 15
89 قاضی محمد نذیر لائل پوری کے ایک درجن مغالطے معہ جوابات 370 15
90 مرزا قادیانی کی آخری تحقیق 381 15
92 باب اوّل 388 16
93 باب دوم 397 16
Flag Counter