سن لیا آپ نے؟یہ ہے مرزا قادیانی کا عقیدہ معجزات مسیح کے متعلق۔جس کا اظہار کھلے طورپرآپ نے فرمادیا اورساتھ ہی ان آیات قرآنیہ کا انکار کردیا جن میں ان معجزات کی تصدیق موجودہے۔
خالد…کیامرزا قادیانی نے کسی اورجگہ بھی معجزات کا انکارکیاہے؟
اختر…جی ہاں!کئی ایک جگہ ۔مگر یہ خارج از موضوع ہے۔ پھر کسی وقت یہ بھی سن لینا۔
جمیل…آخر انہوں نے ایسا کیوں کیاہے؟
اختر…محض انہیں لوگوں کی نظر سے گرانے کے لئے۔کیونکہ مرزا قادیانی کا تو مقصد ہی یہ تھا کہ لوگ انہیں مجھ سے افضل نہ ماننے لگیں۔
جمیل…اچھا اس کے متعلق کچھ اوربھی ارشاد ہے؟
اختر…جی ہاں سنئے۔حضرت قادیانی (ازالہ اوہام ص۲،خزائن ج۳ص۱۰۴)پرفرماتے ہیں:’’ میں سچ سچ کہتاہوں کہ مسیح کے ہاتھ سے زندہ ہونے والے مر گئے۔ مگر جو شخص میرے ہاتھ سے جام پئے گا جو مجھے دیا گیا ہے وہ ہرگز نہیں مرے گا۔‘‘
جمیل…کیوں خالد صاحب!کیا اب اس سے بڑھ کر بھی اپنی کوئی بڑائی ہو سکتی ہے۔
حمید…اس عبارت سے تو صاف پتہ چل رہا ہے کہ مرز ا قادیانی اپنے آپ کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے افضل سمجھتے ہیں اور ان کو اپنے سے کمتر اور لطف یہ کہ پھر ان کے مثیل بھی ہیں۔
اختر…اچھا اورلیجئے۔مرزا قادیانی (اعجاز احمدی ص۲۴،خزائن ج۱۹ص۱۳۳)پرارقام فرماتے ہیں: ’’حضرت مسیح کے اجتہاد میں غلطی تھی اورممکن ہے کہ شیطانی وسوسہ ہو جس کے بعد آپ نے رجوع کر لیا۔‘‘
منظور…ہاں ہاں ذراآگے بھی بڑھئے۔
اختر…سنئے:’’اور میں نے شیطانی وسوسہ محض انجیل کی تحریر سے کہا ہے۔ کیونکہ انجیل سے ثابت ہے کہ کبھی کبھی آپ کو شیطانی الہام بھی ہوتے تھے۔‘‘
منظور…دیکھا مرزا قادیانی نے صاف لکھ دیا ہے کہ میں نے یہ جو کچھ لکھا ہے۔ انجیل کی تحریر کی بناء پرلکھا ہے۔
اختر…جی ہاں!یہاں تو بیشک لکھ دیا۔ مگر دوسرے مقامات پر اور کہیں نہیں لکھا۔ یہاں بھی محض اس لئے لکھا کہ الزام بہت بڑاتھا۔ کیونکہ نبوت مسیح کو شیطانی نبوت قرار دینا کوئی معمولی کام نہ تھا۔