آپ ایسا نہیں کر سکتے ۔کیونکہ پیسے ملتے ہیں نہ پیسے!
حمید…خیر یہ بات تو الگ رہی۔ مولانا منظور مجھے ذرا یہ بتائیے کہ آیا یہودنامسعود کے واحد اجارہ دار یعنی ایجنٹ صرف مرزا قادیانی ہی ہیں یا کوئی اوربھی؟
منظور…یہ آپ نے کیافرمایا؟میں نہیں سمجھا۔
حمید…نہیں یہ عرض کررہا ہوں کہ جب پروفیسر اخترصاحب کوئی حوالہ پیش کرتے ہیں تو آپ بجز اس کے اورکچھ نہیں فرماتے کہ مرزا قادیانی نے یہ یہودیوں کے خیالات یااقوال نقل کر دیئے ہیں۔ اب اس پر میں آپ سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہندوستان میں اور دیگر بلاد اسلامیہ میں اور بھی سینکڑوں عالم ہوئے ہیں۔ جو وقتاً فوقتاً عیسائیوں کی تردید کرتے رہے اور اب بھی کررہے ہیں۔ کیا وہ بھی اسی طرح الزامی جواب میں عیسیٰ علیہ السلام کو معاذ اﷲ زانی شرابی، چور، دغاباز، حرام کار وغیرہ وغیرہ ثابت کرنے کے لئے یہودیوں کے اقوال کی پناہ لیاکرتے ہیں۔ یایہ ڈیوٹی صرف مرزا قادیانی ہی سے متعلق ہے کہ وہ ہندوستان بھر کے لئے یہودیوں کے سول ایجنٹ ہیں۔
خالد…مولانا آپ حمیدصاحب کی بات کو نہیں سمجھے۔ یہ بہت دور کی کوڑی لارہے ہیں۔
جمیل…جی ہاں مولانا کا ہے کو سمجھیں گے۔ وہ دودھ پیتے بچے تھوڑے ہیں۔ سب کچھ سمجھتے ہیں اور جانتے ہیں۔ مگر اورکوئی نام معلوم ہو تو بتائیں۔ جہاں تک مجھے یاد ہے ہندوستان میں تو کوئی ایسا عالم نہیں گزرا جس نے عیسائیوں کو جواب دیتے ہوئے بجائے دلیل وبرہان کی تلوار استعمال کرنے کے یہودیوں کے اقوال کی پناہ لی ہو۔
منظور…کیوں نہیں جناب میں آپ کو ایسے نام بتاسکتاہوں کہ انہوں نے بھی ایسے ہی الزامی جواب دیئے۔
جمیل…ہاں ہاں فرمائیے دیر کیا ہے؟حمیدصاحب یہی تو آپ سے دریافت کررہے ہیں۔
منظور…سنئے مولانا رحمت اﷲ مہاجر مکی لکھتے ہیں:’’ہمراہ جناب مسیح بسیار زناں ہمراہ مے گشتند و مال خود مے خورانید ندوزناں فاحشہ پاہائے آنجناب رامے بوسیدند۔‘‘
حمید…ذرا مجھے دکھائیے یہ کون سی کتاب ہے جس میں مولانا رحمت اﷲ صاحب مرحوم مہاجر مکی نے یہ ارقام فرمایاہو۔
منظور…یہ کتاب جو میں پڑھ رہا ہوں۔ حضرت مرزا قادیانی کی تصنیف ہے۔ مولانا رحمت مہاجر کی اصل کتاب نہیںہے۔