کتاب (ضمیمہ انجام آتھم ص۶،خزائن ج۱۱ص ۲۹۰)کے حاشیہ پرلکھتے ہیں:
’’عیسائیوں نے بہت سے یسوع کے معجزات لکھے ہیں۔ مگر حق بات یہ ہے کہ آپ سے کوئی معجزہ نہیںہوا۔‘‘
کہئے خالد صاحب!اب کیا ارشاد ہے؟ذرا مولانا منظور الحسن سے مشورہ کر کے جواب دیجئے گا۔
حمید… اس کا کچھ جواب ہو گا تو دیںگے۔ آپ فرمائیں مرزا قادیانی نے اورکیا لکھا ہے۔
اختر…اس معلوم ہوتا ہے کہ آپ کومرزا قادیانی کے کلمات طیبات سننے کا بہت شوق ہے۔ مگر خیال رہے کہ اگر میں سب کے سب بیان کرتاگیاتو آپ اکتاجائیںگے۔
جمیل…خیرآپ اس کی پرواہ نہ کریں۔آج چھٹی کا دن ہے۔سب بیکار ہیں۔ شام تک یہیں رہیںگے اورمرزا قادیانی کی اندرونی تصویر سے پورے واقف ہوکر اٹھیںگے۔ہمیں تو صرف بیرونی تصویر دکھائی جاتی تھی کہ انہوں نے خدمت اسلام میںیہ کیا۔ وہ کیا۔ مگر آج معلوم ہورہا ہے کہ جس قدراسلام کے بنیادی اصولوں پر انہوں نے کلہاڑیاں چلائی ہیں، کوئی دشمن بھی اس قدر نہیں کرسکا۔
اختر…الحمدﷲ کہ اب آپ کو اس کا احساس ہورہا ہے۔ خدا کرے کہ تمام تعلیم یافتہ لوگوں میں یہ احساس پیدا ہو جائے اور وہ بیرونی تصویر دیکھنے کی بجائے اندرونی تصویر دیکھنے کی زیادہ کوشش کرنے لگیں۔
حمید…بات دراصل یہ ہے کہ آج تک علمائے اہلسنت و الجماعت نے اس طرف رخ نہیں کیا۔ وہ صرف مسائل میں الجھتے رہے اور اب تک برابر حیات ممات اور ختم نبوت وغیرہ مسائل ہی میں بحث کررہے ہیں۔ جسے آج کل کے نیو فیشن اور جنٹلمین لوگ پسند نہیں کرتے۔اگر وہ اس طرف متوجہ ہوجائیں اورمرزا قادیانی کی اندرونی تصویر یعنی ان کی ہمچو قسم تحریرات تعلیم یافتہ طبقہ میں پھیلائیں تو یقینا قادیانیت کی یہ رو نہ صرف آئندہ کے لئے تھم جائے بلکہ ہمیشہ کے لئے دب جائے۔
خالد…واہ حمید صاحب! آپ کو تو ہم نے منصف مانا تھا۔ مگر آپ اب یکطرفہ فیصلہ کرنے لگے۔ یہ آئین انصاف کے خلاف ہے۔