کہ عیسیٰ علیہ السلام کے معجزے خدا کی طرف سے نہ تھے۔ بلکہ اکتسابی تھے ۔ جسے باصطلاح جدید مسمریزم کہا جاسکتا ہے۔ دوم! یہ کہ وہ کاملین میں نہ تھے۔ ایک دکاندار شخص تھے۔ سوم! یہ کہ یہ سب مکر کی باتیں ہیں جو قابل نفرت ہیں۔ چہارم! یہ کہ ہم توکاملین میں سے ہیں اوران عجوبہ نمائیوں کو کچھ نہیں سمجھتے۔
فرمائیے کہ اس سے منظور صاحب کا اعتراض حل ہوا یا نہیں اورمرزا قادیانی کی اس عبارت سے مسیح ابن مریم کی توہین بھی سمجھی جائے گی یا نہیں؟
خالد…مولانا مرزا قادیانی نے تمام معجزات سے انکار نہیں کیا بلکہ صرف انہی باتوں سے انکار کیا ہے جو خلاف عقل ہیں۔
اختر… واہ ،آپ گریجویٹ ہوکر یہ کیا فرمارہے ہیں؟ کیا ابھی تک آپ معجزہ کے مفہوم سے بھی بے خبر ہیں؟یاد رکھئے معجزہ کہلاتا ہی وہ ہے جس کے سامنے انسانی عقل دنگ رہ جائے۔بھلا آپ معجزہ کی حقیقت کیاجانیں جن کا نبی ساری عمر میں ایک معجزہ بھی نہیں دکھاسکا۔
جمیل…اگر وہ نبی ہوتا وہ کوئی معجزہ دکھاتا۔جب وہ حقیقت میں نبی ہی نہیں تھا۔(اور بقول آپ کے مسلمان بھی نہیںتھا)توپھر معجزہ کیسے دکھا سکتاتھا۔
اختر…کیوں جناب آپ نے بقول میرے کیوں کہا؟میں نے کب مرزا قادیانی کو غیر مسلم یا باصطلاح علماء کافر کہا ہے۔ میں نے تو پہلے سے یہ عہد کیا ہوا ہے کہ ان پرکفر کا فتویٰ نہیں لگاؤں گا۔
جمیل…آپ کہیں یا نہ کہیں۔مذکورہ بالا حوالوں سے تو یہی آشکار ہورہا ہے کہ وہ توہین انبیاء کا ارتکاب کرکے مسلمان بھی نہیں رہے۔
اختر…مسلمان رہیں یا نہ رہیں۔ہمیں اس سے کیا۔ہم تو ان کی چپیڑ ان کے منہ پر مار رہے ہیں۔ خواہ اس سے مسلمان رہیں یا کافر ہو جائیں۔ ہاں خاتمہ پر جن کو آپ نے منصف مانا ہے وہ فیصلہ دے سکتے ہیں ۔مجھے یا آپ کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ فیصلہ دیں۔
ظہور…خیر اب آگے چلئے۔ کوئی اورحوالہ بھی پیش کرنا ہو توکیجئے۔
اختر…خالد صاحب نے فرمایاتھا کہ مرزا قادیانی نے تمام معجزات سے انکار نہیں کیا۔ صر ف عیسائیوں کی پیش کردہ خلاف عقل باتوںسے انکار کیا ہے۔ مگرلیجئے اب تو آپ کو ایک ایسا حوالہ دیتاہوں جس میں صاف طورپرمرزا قادیانی نے کل معجزات سے انکار کردیا ہے۔ حضرت اپنی