ایسے ہی حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر بھی حرام تھی۔ انجیل سے بھی اس کی حرمت ثابت ہے اور قادیانی اخبار بدر نے بھی اپنی اشاعت مورخہ ۷؍نومبر۱۹۰۲ء کے ص۱پر مرزا قادیانی کے حوالہ سے لکھا ہے:
’’حضرت نے(یعنی مرزا قادیانی)فرمایا کہ یحییٰ جو نشہ نہیںپیتے تھے تو معلوم ہوا کہ اس وقت بھی منع تھی پھر مسیح نے مرشد کی تقلید کیوں نہ کی۔‘‘ (ملفوظات ج۴ص۸۹)
اس سے صاف ظاہر ہے کہ مرزا قادیانی زمانہ عیسیٰ علیہ السلام میں حرمت شراب کو تسلیم کرتے ہوئے پھر ان پر یہ الزام عائد کررہے ہیں کہ وہ شراب پیا کرتے تھے۔حالانکہ انا جیل اربعہ (متی،مرقس،لوقا،یوحنا)میں اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے اور مرزا قادیانی کے سوا آج تک کسی مسلمان نے بھی حضرت عیسیٰ علیہ السلام پریہ الزام نہیںلگایا۔ہاں یہودی یہ ضرور کہتے تھے جیسا کہ میرمحمداسحاق قادیانی نے اپنے رسالہ کسر صلیب نمبر۱ص۲۲پرلکھا ہے ہے:
ـ’’یہود نامسعود یہ کہتے ہیں کہ عیسیٰ شرابی تھا(معاذاﷲ) پس جو شخص یہ کہے کہ حضرت عیسیٰ شراب پیا کرتے تھے،وہ یہود کے راستے پر چل رہا ہے۔‘‘
گویا بقول میرمحمد اسحاق قادیانی ان کے پیشواجناب مرزا غلام احمدقادیانی بھی یہود کے راستہ پرچل رہے ہیں۔ جو کھلے بندوں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کوشرابی کہتے ہیں اورصرف ایک جگہ نہیں،بلکہ متعدد جگہ لکھ کر اس کی اوربھی تصدیق کررہے ہیں۔
حمید… کیا کوئی اورحوالہ بھی آپ دے سکتے ہیں؟
اختر… کیوں نہیں!یہ لیجئے مرزاقادیانی کی کتاب نسیم دعوت ہے۔اس کے (ص۶۵،خزائن ج۱۹ ص۴۳۳) پرآپ صاف لکھتے ہیں:’’حضرت عیسیٰ شراب پیا کرتے تھے۔‘‘
اگر اس سے بھی تسکین نہ ہو تو لیجئے ایک اورحوالہ سن لیجئے جو اس سے بھی زیادہ واضح ہے اور دلچسپ بھی ہے۔ ایک دفعہ مرزا قادیانی مرض ذیابیطس میں مبتلاہوگئے۔کسی نے افیون کھانے کا مشورہ دیا۔اس پر آپ نے یوں گوہر افشانی کی جو رسالہ ریویو آف ریلیجنز قادیان بابت ماہ اپریل ۱۹۱۳ء کے ص۱۴۹ پر چھپ چکی ہے۔آپ نے فرمایا: ’’اگر میں ذیابیطس کے لئے افیون کھانے کی عادت کرلوں تو میں ڈرتاہوں کہ لوگ ٹھٹھا کر کے یہ نہ کہیں کہ پہلا مسیح توشرابی تھا اوردوسرا افیونی۔‘‘ (نسیم دعوت ص۶۷،خزائن ج۱۹ص ۴۳۴،۴۳۵)
کیوں جی اب آپ کو اس میں کچھ شک ہے کہ مرزا قادیانی انبیاء کرام کی توہین کے