حمید… بخدا میں اپنی طرف سے تو ان پر کفر کا فرفتویٰ نہیں لگاؤں گا اور نہ ہی مولویوں کی طرح ان کے عیب گنواؤں گا۔ بلکہ میں تو ایک بات آپ سے پوچھوںگا اور پھر جو کچھ اس کا جواب ہوگا وہی مرزا قادیانی کی تصانیف سے آپ کو دکھاؤں گا۔
خالد… ہاں فرمائیے!آپ کیا پوچھنا چاہتے ہیں؟
اختر… میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جو شخص محمد رسول اﷲﷺ کو تو نبی تسلیم کرے ۔ مگر ابراہیم علیہ السلام، اسماعیل علیہ السلام، یعقوب علیہ السلام ، اسحاق علیہ السلام، موسیٰ علیہ السلام، عیسیٰ علیہ السلام، یوسف علیہ السلام، داؤد علیہ السلام، آدم علیہ السلام کی نبوت میں شک کرے اور انہیں نبی تسلیم نہ کرے ۔آیا وہ مسلمان کہلا سکتا ہے یا نہیں؟
خالد … نہیں۔
اختر… کیوں؟
خالد… اس لئے کہ جملہ انبیاء کرام اورکتب سماوی پر ایمان لانا ضروری ہے۔ خدا تعالیٰ فرماتا ہے :’’کلّٰ امن باﷲ وملئکتہ وکتبہ ورسلہ لا نفرق بین احد من رسلہ (بقرہ)‘‘
اختر… بجا۔مگر یہ فرمائیے کہ کوئی شخص انبیاء پر ایمان تولاتا ہے مگر اس کے ساتھ ہی انہیں گالیاں بھی دیتا ہے۔ ان کی توہین بھی کرتا ہے۔ ان پر الزامات بھی لگاتا ہے۔تو اس کے متعلق آپ کیا فتویٰ دیںگے؟
خالد… ایسا کون احمق ہے جو ان پرایمان بھی لائے اورپھر ان کی توہین بھی کرے؟
اختر… فرض کر لیجئے کہ اگر کوئی بیوقوف اس حرکت کا ارتکاب کرے توپھرآپ اسے مسلمان سمجھیں گے یا کچھ اور؟
جمیل… خالد صاحب فرمائیے آپ خاموش کیوں ہیں؟یہ تو ایک بدیہی چیز ہے کہ وہ شخص مسلمان نہیںہوگا جو انبیاء کرام کی توہین کرے۔
حمید… اس میں کیا شک ہے۔ مجھ سا آزاد خیال آدمی بھی آپ سے اس بات پر متفق ہے۔
خالد… ہاں!وہ ضرور گناہ گار ہو گا۔
اختر… گنہگار ہی ہوگایا کافر؟