اشاعت کے وسیلوں سے ملک خالی پڑاہواتھا۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۰۱،خزائن ج۱۷ص۲۶۴)
دلیل ہشتم
تحفہ گولڑویہ ۱۹۰۰ء میں لکھی گئی۔اس وقت مرزاقادیانی اپنی عمر ۶۰ برس بیان فرماتے ہیں۔ ۱۹۰۸ء میں مرزاقادیانی کاانتقال ہوا۔پس مرزا کی کل عمر۶۸ سال ثابت ہوئی۔
بیان نہم
’’آتھم کی عمر تو میر ی عمر کے برابر تھی۔یعنی قریب۶۴ سال کے۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳، خزائن ج۱۹س۱۰۹)
دلیل نہم
اعجاز احمدی ۱۹۰۲ء کی تصنیف ہے۔اس وقت مرزاقادیانی کی عمر قریباً ۶۴ سال تھی۔ حساب کیجئے جس شخص کی ۱۹۰۶ء میںعمر تقریبا۶۴ سال ہو تو ۱۹۰۸ء میں زیادہ سے زیادہ ستر ہو سکتی ہے۔
بیان دہم
’’میری عمر اس وقت قریباً۶۸ سال ہے۔‘‘
(حقیقت الوحی ص۲۰۱،خزائن ج۲۲ص۲۰۹ حاشیہ)
دلیل دہم
مرزاقادیانی نے حقیقت الوحی جولائی ۱۹۰۶ء میں لکھی۔ اگر ۱۹۰۷ء میں عمر ۶۸ سال ہے تو اگلے سال ۱۹۰۸ء میں آپ کا انتقال ہوگیا۔ پس مرزا قادیانی کی کل عمر ۶۹ سال ثابت ہوئی۔
بیان یاز دہم
’’میں ابتدائی عمر سے اس وقت جو قریباً ۶۰ برس کی عمر تک پہنچاہوں۔اپنی زبان اور قلم سے اس کام میں مشغول رہاہوں تاکہ مسلمانوں کے دلوں کو گورنمنٹ انگلشیہ کی سچی محبت اور خیر خواہی اورہمدردی کی طرف پھیروں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۳ص۱۱)
دلیل یاز دہم
مرزا قادیانی کی یہ تحریر ۱۸۹۸ء کی ہے۔(ایضاً ص۳۱)پس اس حساب سے مرزا قادیانی کی عمر۱۸۹۸ء میں قریبا ً ۶۰ سال کی تھی۔ لہٰذا کل عمر قریباً۶۹ یا۷۰ سال ہوئی۔