بیان ششم
’’ اورانہوں نے (کریم بخش نے) نہایت رقت سے چشم پر آب ہوکر کئی جلسوں میں میرے روبرو اس زمانہ میں جب کہ چودھویں صدی میں سے ابھی آٹھ برس گزرے تھے۔ یہ گواہی دی کہ مجذوب گلا ب شاہ نے آج سے تیس برس پہلے یعنی اس زمانہ میں جب کہ یہ عاجز بیس سال کی عمر کا تھا،خبر دی کہ عیسیٰ جو آنے والا تھا ،پیدا ہوگیا ہے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۳۷،خزائن ج۱۷ ْص۱۴۹)
دلیل ششم
چودھویں صدی سے آٹھ برس گزرے۔یعنی ۱۳۰۸ء میں عمر تقریباً ۵۰ برس(۳۰ برس پیشگوئی کے ۲۰برس ان سے پہلے کے )اور مرزا قادیانی کی وفات ۱۳۲۶ھ میں ہوئی۔ ۲۶ میں سے ۸ نکال دیں تو۱۸ باقی رہے۔ یہ ۱۸ پہلے ۵۰ میں جمع کریں تو وہی ۶۸ بنتے ہیں۔جس شخص کی عمر ۱۳۰۸ ھ میں ۵۰ برس ہواور اس کا انتقال ۱۳۲۶ھ میں ہوا ہو تو اس کی کل عمر ۶۸ سال ہی ہوتی ہے۔
بیان ہفتم
’’یورپ اورامریکہ اورآبادی دنیا کے انتہائی گوشوں تک آنحضرتﷺ کی زندگی میں ہی تبلیغ قرآن ہو جاتی اوریہ اس وقت غیر ممکن تھا۔ بلکہ اس وقت تک تو دنیا کی کئی آبادیوں کا ابھی پتہ بھی نہیںلگاتھا اور دور دراز سفروں کے ذرائع ایسے مشکل تھے کہ گویا معدوم تھے۔بلکہ اگر وہ ساٹھ برس الگ کر دیئے جائیں جو اس عاجز کی عمر کے ہیں تو ۱۲۷۵ھ تک بھی اشاعت کے وسائل کاملہ گویا کالعدم تھے۔‘‘ (تحفہ گولڑویہ ص۱۰۰،خزائن ج۱۷ص۲۶۰)
دلیل ہفتم
’’تحفہ گولڑویہ ۱۳۱۸ھ میں لکھی گئی۔(دیکھئے ص۹۴،خزائن ج۱۷ص۲۴۸)اب دیکھنا یہ ہے کہ ۱۳۱۸ھ میں عیسوی سن کون ساتھا۔(تریاق القلوب ص۱۰،خزائن ج۱۵ص۱۴۶)ملاحظہ فرمائیے اس وقت سن عیسوی ۱۹۰۰ء تھا۔۱۳۱۸ھ مطابق ۱۹۰۰ء سن ہجری کے مطابق ۱۳۱۸ھ میں عمر ۶۰ سال تو ۱۳۲۶ھ میں عمر ۶۸ سال، سن عیسوی کے مطابق ۱۹۰۰ء میں عمر۶۰ سال تو ۱۹۰۸ء میں عمر ۶۸ سال۔
بیان ہشتم
’’بلکہ اس ساٹھ سال سے پہلے جو اس عاجز کی گزشتہ عمر کے دن ہیں۔ان تمام