پس اگر پیدائش ۱۸۴۰ ء میں ہو اوروفات ۱۹۰۸ء میں ہو تومرزا قادیانی کی کل عمر۶۸ برس ثابت ہوتی ہے۔
بیان سوم
’’میری عمر ۳۴،۳۵برس کی ہوگی جب حضرت والدصاحب کا انتقال ہوا۔‘‘
(کتاب البریہ ص۱۶۰،خزائن ج۱۳ص۱۹۲)
دلیل سوم
مرزاقادیانی کے والد کاانتقال ۱۸۷۴ء میں ہوا۔(نزول المسیح ص۱۱۶،خزائن ج۱۸ ص۴۹۴) اگرمرزا قادیانی کی عمر ۱۸۷۴ء میں ۳۵ برس تھی تو پیدائش ۱۸۳۹ء کی بنتی ہے۔ پس جب وفات ۱۹۰۸ء میں ہوئی تو مرزا قادیانی کی کل عمر۶۹ برس ثابت ہوئی۔
بیان چہارم
’’حضرت مسیح موعود فرماتے تھے جب سلطان احمد پیدا ہوا۔اس وقت ہماری عمر صرف سولہ سال تھی۔‘‘ (روایت مولوی شیر علی صحابی مرزا قادیانی مندرجہ سیرت المہدی ج۱ص۲۷۳ روایت نمبر ۲۸۳)
دلیل چہارم
مرزا سلطان احمد کی پیدائش ۱۸۵۶ء میں ہوئی(مجدداعظم ج۱ص۱۴۵)اگر ۱۸۵۶ء میں مرزا قادیانی کی عمر۱۶ برس ہو تو ۱۹۰۸ء میں کل عمر۶۸ سال ہوگی۔
بیان پنجم
’’براہین احمدیہ کے ص۵۱۲ میں میری نسبت یہ الہام ہے جس کے شائع کرنے پر بیس برس گزر گئے اور وہ یہ ہے ’’ولقد لبثت فیکم عمرامن قبلہ افلا تعقلون‘‘یعنی ان مخالفین سے کہہ دے کہ میں چالیس برس تک تم میں ہی رہتا ہوں اور اس مدت دراز تک تم مجھے دیکھتے رہتے ہو کہ میرا کام افتراء اور شرارت اور مکر اورخیانت سے محفوظ رہا…الخ۔‘‘
(تریاق القلوب ص۶۸ ، خزائن ج۱۵ص۲۸۳)
دلیل پنجم
براہین احمدیہ ۱۸۸۰ء میں لکھنی شروع کی۔ اس وقت مرزا قادیانی کی عمر ۴۰ برس تھی۔ تریاق القلوب ۱۸۹۹ء میں لکھی گئی۔پس۱۸۹۹ء تک عمر ۶۰ برس اورمرزاقادیانی کی وفات ۱۹۰۸ء میں ہوئی۔پس مرزاقادیانی کی کل عمر۶۹ برس ثابت ہوئی۔