د… کہ پاکستان کے تمام شہریوں خواہ وہ کسی بھی فرقے سے تعلق رکھتے ہوں،کے جان و مال ، آزادی،عزت اوربنیادی حقوق کا پوری طرح تحفظ اوردفاع کیا جائے گا۔
(قومی اسمبلی میں پیش کئے جانے کے لئے)
(اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مزید ترمیم کرنے کے لئے ایک بل )
ہرگاہ یہ قرین مصلحت ہے کہ بعد ازیں درج اغراض کے لئے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں مزید ترمیم کی جائے۔لہٰذا بذریعہ ہذا حسب ذیل قانون وضع کیا جاتا ہے:
۱… مختصر عنوان اورآغاز نفاذ…(۱)یہ ایکٹ آئین (ترمیم دوم)ایکٹ ۱۹۷۴ء کہلائے گا۔(۲) یہ فی الفور نافذ العمل ہوگا۔
۲… آئین کی دفعہ ۱۰۶ میں ترمیم۔اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں،جسے بعد ازیں آئین کہا جائے گا۔دفعہ ۱۰۶ کی شق(۳) میں لفظ فرقوں کے بعد الفاظ اور قوسین’’اور قادیانی جماعت یا لاہوری جماعت کے اشخاص(جو اپنے آپ کو احمدی کہتے ہیں)‘‘درج کئے جائیں گے۔
۳… آئین کی دفعہ ۲۶۰ میں ترمیم۔آئین کی دفعہ ۲۶۰ میں شق(۲) کے بعد حسب ذیل نئی شق درج کی جائے گی۔یعنی:
’’(۳)جو شخص محمدﷺ جو آخری نبی ہیں،کے خاتم النبیین ہونے پر قطعی اور غیر مشروط طور پر ایمان نہیںرکھتا یا جو محمدﷺ کے بعد کسی بھی مفہوم یا کسی بھی قسم کا نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے یا جو کسی ایسے مدعی کو نبی یا دینی مصلح تسلیم کرتا ہے،وہ آئین یا قانون کی اغراض کے لئے مسلمان نہیں ہے۔‘‘
بیان اغراض ووجوہ
جیسا کہ تمام ایوان کی خصوصی کمیٹی کی سفارش کے مطابق قومی اسمبلی میں طے پایا ہے ۔ اس بل کا مقصد اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین میں اس طرح ترمیم کرناہے تاکہ ہر وہ شخص جو محمدﷺ کے خاتم النبیین ہونے پر قطعی اورغیر مشروط طور پرایمان نہیں رکھتایا جو محمدﷺ کے بعد نبی ہونے کا دعویٰ کرتا ہے یاجو ایسے مدعی کو نبی یا دینی مصلح تسلیم کرتا ہے،اسے غیر مسلم قرار دیا جائے۔
عبدالحفیظ پیرزادہ وزیر انچارج!