روپیہ کے بل بوتے پر دنیا میں گھوم رہی ہے۔لیکن کبھی تو نے حضرت مولانا محمدالیاس صاحب رائے ونڈ کی تبلیغی جماعت کو بھی دیکھا ہے۔اپنے خرچ پر دنیا کے کونے کونے میں اﷲ کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔ دور کیوں جاتا ہے عالیجاہ محمد، مشہور مکے باز شیر اسلام محمدعلی کلے تیرے مربی امریکہ کی چھاتی پر چڑھ کر ’’لاالہ الاﷲ محمد رسول اﷲ‘‘کانعرہ بلند کررہے ہیں۔ (واضح رہے کہ یہاں محمدسے مراد مرزا قادیانی نہیں جیسا کہ مرزا قادیانی نے قادیانیوں سے کہا ہے کہ کلمہ پڑھتے وقت محمد ؐکی جگہ میرا تصور کیاکرو۔)فضل الدین تو اپنی ڈفلی بجاتا پھر، ہمیں اس سے کیا۔
باقی رہی بات تیری تبلیغ کی کہ وہاں جا کر تمہارے مبلغ کیا کرتے ہیں وہ بھی تمہارے اپنوں کے حوالے سے یہ ہے ۔’’تمہارے مبلغ سور کا گوشت کھاتے ہیں۔‘‘ (الفضل قادیان ۲۱؍است ۱۹۲۴ئ) ’’ننگے ناچ دیکھتے ہیں۔ خود مرزا محمود نے بمعہ چودھری ظفراﷲ کے دیکھا۔‘‘ (الفضل۲۸؍ جنوری ۱۹۳۴ئ) ’’لونڈیوں کو ساتھ لئے پھرتے ہیں۔‘‘ (اخبار پیغام صلح ج۲۴،۳؍جون ۱۹۳۴ئ)آپکے طرز تبلیغ کی ایک ہلکی سی جھلک دکھائی گئی ہے۔مبلغ عبداﷲ صاحب قادیانی لکھتے ہیں کہ: ’’کسی دوست سے ملے۔ کہیں چائے پر چلے گئے۔کسی اوراجتماع میں چند آدمیوں سے ملاقات ہوگئی۔ پس قادیان رپورٹ لکھ دی کہ ہم نے تین سو آدمیوں کو احمدیت یا اسلام کا پیغام پہنچادیا۔ایسی تبلیغ تمہیں مبارک،ہمیں تو معاف ہی کرو۔‘‘
۴… شورش کاشمیریؒ کے حوالہ سے لکھا ہے:’’مولوی محمدعلی آپ خدا کو کیا جواب دیں گے۔ ختم نبوت کے نام پر جاری شدہ کاروبار بند کیجئے۔‘‘ فضل الدین صاحب!شورش کشمیری نے مولانا محمد علی جالندھری کو یہ مشورہ دے کر کیا جماعت احمدیہ میں شمولیت اختیار کر لی ہے؟(۲)کیا وہ جماعت احمدیہ کا باقاعدہ رکن بن گیا ہے؟(۳) کیا اس نے فتنہ قادیانیت کو سچا تسلیم کر لیا ہے؟ بات کا مزہ تو جب تھا کہ وہ مولانا محمد علی جالندھری کو یہ مشورہ دے کر آپ کے ساتھ شامل ہو نے کی دعوت دیتا اورخود بھی آپ کی دشمنی چھوڑ دیتا۔لیکن میں جانتا ہوں۔ میں ہی نہیں آپ بھی جانتے ہیں کہ شورش کاشمیری قادیانیوں کا آج بھی اتنا ہی دشمن ہے جتنا پہلے تھا۔اس کا قلم آج بھی دشمنان اسلام کی دھجیاںروز اول کی طرح بکھیر رہا ہے۔جس کتاب کے حوالے دے دے کر تم نے یہ باتیں لکھی ہیں۔ اس کتاب میں شورش کاشمیری نے مرزائیت کے منہ سے جس طرح نقاب اتارا ہے۔عقل سلیم کے لئے وہی کافی ہے۔قادیانیوں کے خلاف شورش کاشمیری آج بھی محمد علی کے کندھے سے کندھا ملاکرکھڑاہے۔جواب بھی نہ سمجھے تو اسے خدا سمجھے۔
۴… آگے چل کر لکھتے ہیں:’’تحفظ ختم نبوت کے نام پرجمع شدہ ڈیڑھ لاکھ روپیہ کہاں خرچ