منکر ختم نبوت بے دین اورمنکر اسلام
’’اورجوشخص ختم نبوت کا منکر ہواسے بے دین اورمنکر اسلام سمجھتا ہوں۔‘‘
(اشتہار دہلی ۲۳؍اکتوبر۱۸۹۱ئ،مجموعہ اشتہارات ج۱ص۲۵۵)
منکر ختم نبوت دشمن قرآن ، کافر ابن کافر
’’خدا جانتا ہے کہ میں…نبوت کا مدعی نہیں بلکہ ایسے مدعی کودائرہ اسلام سے خارج سمجھتاہوں۔‘‘ (فیصلہ آسمانی ص۴،خزائن ج۴ص۳۱۳) ’’آنحضرت ﷺ کے بعد سلسلہ نبوت کو جاری کرنے والے کافر کی اولاد،قرآن کے دشمن اوربے شرم و بے حیا ہیں۔ اے لوگو!مسلمانوں کی ذریت کہلانے والو۔دشمن قرآن نہ بنو اور خاتم النبیین کے بعد وحی نبوت کا سلسلہ جاری نہ کرو اوراس خداسے شرم کرو،جس کے سامنے حاضر کئے جاؤ گے۔‘‘
(آسمانی فیصلہ ص۱۵،خزائن ج۴ص۳۳۵)
منکرختم نبوت خارج از امت
(نشان آسمانی مطبوعہ ۲۹؍مئی ۱۸۹۲ئ) ’’نہ مجھے دعوائے نبوت نہ خروج از امت۔ نہ میں منکر معجزات و ملائک اور نہ لیلۃ القدر سے انکاری ہوںاورآنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کا قائل اوریقین کامل سے جانتا ہوں اور اس بات پر محکم ایمان رکھتا ہوں کہ پیارے نبیﷺ خاتم الانبیاء ہیں اورآنجناب ﷺ کے بعد اس امت کے لئے کوئی اورنبی نہیں آئے گا۔‘‘
(نشان آسمانی ص۲۸،خزائن ج۴ص۳۹۰)
منکر ختم نبوت لعنتی، مفتری،جھوٹا ،کذاب
(کتاب البریہ مطبوعہ ۲۴؍جنوری ۱۸۹۸ئ) ’’اگر یہ اعتراض ہے کہ نبوت کا دعویٰ کیا ہے تو بجز اس کے کیا کہیں کہ ’’لعنۃ اﷲ علی الکاذبین المفترین‘‘یعنی جو شخص مجھے نبی مانتا ہے ہو لعنتی و مفتری ہے۔افتراء کے طور پر ہم پر تہمت لگاتے ہو کہ گویا ہم نے نبوت کا دعویٰ کیا ہے۔ہمارا ایمان ہے کہ حضرت محمدﷺ خاتم الانبیاء ہیں۔‘‘ (کتاب البریہ ص۱۸۲حاشیہ،خزائن ج۱۳ص۲۱۵)
منکر ختم نبوت دجال
(حمامتہ البشری مطبوعہ ۲۷؍جولائی ۱۹۰۳ئ) ’’اورکہتے ہیں کہ یہ شخص…محمدﷺ کو خاتم الانبیاء نہیں مانتا۔حالانکہ ان کے بعد کوئی نبی نہیں سکتا اور وہی خاتم الانبیاء ہیں۔پاک ذات ہے میرا رب، میں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی اور یہ سراسرجھوٹ اورکذب ہے اوراﷲ جانتا ہے کہ یہ