بعد کے فرمودات غلامان مرزا غلام احمد قادیانی کے لئے آخری حجت ٹھہریں گے۔جنہیں قبول کرنا ان پرلازم فی الایمان ہے۔کیونکہ فرمایا بانی جماعت نے: ’’وہ جو خدا اوررسول کے فرمان کا منکر ہے،کافر ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۷۹،خزائن ج۲۲ص۱۸۵)
ختم نبوت افروز اظہارالحق
مرزائیت ختم نبوت سے انکاری ہے۔لیکن جہاں تک بانی جماعت کا تعلق ہے۔ان کی مزعومہ ما موریت کے بعد کی تحریرات از ۱۸۹۱ء تا۱۹۰۷ء سے صاف ظاہر ہے کہ وہ ختم نبوت کے قطعی اوریقینی طور پرقائل تھے اور اس کے منکر کو کاذب ،کافر ،بے دین ،خارج ازامت ،قرآن کا دشمن،بے شرم وبے حیا، لعنتی،مفتری اوردجال سمجھتے تھے۔اظہارالحق کے لئے چند حوالہ جات نظر نواز ہیں۔
بانی مرزائیت کے مذہب کالب لباب
’’ہمارے مذہب کا خلاصہ اورلب لباب یہ ہے کہ :’’لاالہ الاﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ہمارا عتقاد ہے۔جو اس دنیوی زندگی میں رکھتے ہیں اورجس کے ساتھ ہم فضل وتوفیق باری تعالیٰ اس عالم سے کوچ کریںگے یہ ہے کہ حضرت محمد ﷺ خاتم النبیین وخیرالمرسلین ہیں۔جن کے ہاتھوں اکمال دین ہوچکا اوروہ نعمت مرتبہ اتمام کو پہنچ گئی۔جس کے ذریعے سے انسان راہ راست کو اختیار کرکے خداتعالیٰ تک پہنچ سکتا ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۳۷،خزائن ج۳ص۱۶۹)
ختم المرسلین کے بعد مدعی نبوت کاذب اورکافر
(مجموعہ اشتہارات ج۱ص۲۳۰) ’’میں نے سنا ہے کہ شہر دہلی کے علماء یہ مشہور کرتے ہیں کہ میں مدعی نبوت ہوں اور منکر اعتقاد اہل اسلام ہوں۔ اظہاراً للحق لکھتا ہوں کہ یہ سراسر افتراء ہے۔بلکہ میں اپنے عقائد میں اہل سنت والجماعت کاعقیدہ مانتا ہوں اورختم المرسلین کے بعد مدعی نبوت ورسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔میرا یقین ہے کہ وحی رسالت آدم صفی اﷲ سے شروع ہو کر نبی کریمﷺ پر ختم ہو گئی۔ یہ وہ عقائد ہیں۔ جن کے ماننے سے کافر بھی مومن ہوسکتا ہے۔‘‘
آنحضرتﷺ بغیرکسی استثنا کے خاتم النبیین ہیں
’’کیا نہیں جانتے تم کہ خدا کریم ورحیم نے ہمارے نبیﷺ کو بغیر کسی استثنا کے خاتم النبیین قرار دیا ہے اورہمارے نبی ﷺ نے خاتم النبیین کی تفسیر لانبی بعدی کے ساتھ فرمائی ہے۔‘‘
(حمامتہ البشریٰ ص۲۰، خزائن ج۷ص۲۰۰)