نبی آسکتا ہے اورشارع کیوں نہیںآسکتا اس کی دلیل یہی ہے کہ شریعت محمدی کامل ہے۔ کسی نبی تعلیم کی ضرورت نہیں۔اس کے بعد غیر شارع نبی کے آنے کی دلیل یہ ہی ہے کہ حضرت مسیح نازل ہوں گے۔مگر یہ دونوں باتیں مرزا قادیانی کے خلاف ہیں۔ غیر شارع نبی کی دلیل حضرت مسیح کے بغیر ڈھونڈنے سے نہیں ملتی اور اسے وہ مانتے نہیں۔
امام محمد طاہر نے جو کچھ لکھا ہے وہ حضرت عائشہؓ کے اس قول کی شرح ہے جس کی کوئی سند نہیں اور جس کے متعلق خود قادیانی مانتے ہیں کہ وہ بھی حضرت مسیح کے حق میں ہے۔ شاہ ولی اﷲ اور نواب صدیق حسن خان کا نام وہ محض دھوکہ کے لئے لائے ہیں۔
اقتباس الانوار اورتفسیر ابن العربی سے بھی دوحوالے قادیانی لائے ہیں کہ حضرت مسیح کسی نئے بدن سے نزول فرمائیں گے۔ابن عربی نے تو آنجناب کی پیدائش کوبھی فلسفیانہ کھینچا تانی کا موضو ع بنا کر چھوڑا ہے جو ظاہر ہے کسی خدا سے ڈرنے والے آدمی کا کام نہیں ہوسکتا۔ اس لئے ہوسکتا ہے کہ انہوں نے حضرت مسیح کے نزول کا بھی کیمیائی تجزیہ کیا ہو۔اگرچہ قادیانی دوستوں کے حوالے اوراستدلال کا حال معلوم ہے۔پھر اس کی کسی دلیل کا وجود نہیں نرا دعویٰ ہے اور پہلی کتاب کی دلیل یہ نقل ہے کہ ایک حدیث میں ہے کہ مہدی حضرت مسیح کے بغیر کوئی نہیں۔ مگر حدیث میں ان کے کسی بروزی جسم یا وجود کا بیان نہیں اور نہ اس بات کے قائل کا کوئی نام بتایا گیا ہے۔
دوسری طرف حدیث کی تحقیق کے ساتھ یہ بھی جاننا ضروری ہے کہ خود حضرت مسیح کے نزول فرمانے میں کیا خرابی ہے؟۔ جو ان کے بروزی جسم میں نہیں ہوگی۔اگر ان کا آنا اچھا نہیں تو شکل بدل کر آناکیوں اچھا ہوا؟۔ یہی صورت خدا کے بروز کے بارہ میں مان کر تثلیث و بت پرستی کو کیوں نہ صحیح مان لیا جائے۔جو کچھ معقول بھی ہے۔انسان کے بروز کی بحث کیامعنی؟
تاریخ طبری اردو جلد اول حصہ چہارم اورحصہ اول جلد چہارم میں مختلف حوالوں سے وہ بتاتے ہیں کہ مسلیمہ کذاب شارع نبی بنا تھا اورباغی تھا اورحضرت ابوبکرؓاپنے سپاہیوں سے فرماتے تھے۔ ذرا ان بستیوں سے آذان اوراقامت کو سن لینا۔اس سے وہ خود اپنی اذان اورنماز کے پردہ میں مرزا قادیانی کی نبوت کو چھپاتے ہیں۔ اس کا جواب یہی ہے:
بک رہا ہے جنون میںکیا کیاکچھ
کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی