سولی چڑھا اسے کہا جاتاہے جو سولی پر مرے۔لیکن جوشوقیہ سولی پر چڑھ کر اپنی مرضی سے اتر جائے وہ سولی چڑھا نہیں ہوتا۔
دوسری عبارت میں وہ ایک خواب کو حقیقت بتاتے ہیں جو حضرت مسیح کو سولی چڑھانے والے حاکم کی بیوی نے دیکھا ۔اسے خواب میں فرشتہ نے بتایا کہ اگر مسیح کی موت سولی سے ہوئی تو اس سے ساری قوم پر تباہی آئے گی۔مرزا قادیانی کہتے ہیں کہ چونکہ یہ تباہی نہیں آئی۔اس لئے ظاہر ہے کہ مسیح سولی پر نہیں مرا۔یہ بھی جھوٹ ہے مگر جب قرآن کی رو سے یہ سارا قصہ ہی لاحاصل ہے۔تو اس کا یہ خواب والا جزو ماننا کیا معنے؟اس کے ساتھ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ تورات کے اسی بیان کی وجہ سے اﷲ نے حضرت مسیح کو اٹھائے جانے کا وعدہ دلایا۔جس کا مطلب یہ تھا کہ دشمن تجھے سولی پر مار کر لعنتی نہیں بنائیںگے۔بلکہ میںتجھے ان سے پہلے ماروں گا۔یہ ایک بالکل بے سروپا مفروضہ ہے ۔جس کی رو سے قرآن کی آیت کو لانا بھی قرآن کی ہتک ہے اور خود انجیل میں متواتر موجود ہے۔حضرت مسیح نے فرمایا جو اپنی صلیب خود ہی اٹھائے وہ میرے ساتھ آئے۔
تیسری عبارت میں تو انہوں نے جھوٹ کی حد کر دی ہے اورچوتھی عبارت اس مفروضہ کو رد کرتی ہے کہ سولی چڑھنا سولی پر مرنا ہوتا ہے۔پانچویں عبارت سے نص قرآنی کا انکار کر کے کفر میں اپنے آپ کوڈالتے ہیں اور نہیں سمجھتے کہ کیا کہہ رہے ہیں۔اگر قرآن کا منشاء اس کے الفاظ سے واضح نہیں ہوتا تو اس سے زیادہ نکمی کتاب اور کون سی ہو سکتی ہے۔معاذ اﷲاسی طرح اگر برا آدمی کو قرآن کا منشاء بنانے کی آزادی مل جائے تو پھر قرآن کا حشر معلوم۔
اب ہم آپ کو مرزاقادیانی کے اس لاجواب جھوٹ کا تجزیہ کریں گے کہ چونسٹھ انجیلوں کے بیان کے مطابق حضرت مسیح کی موت سولی پر نہیں ہوئی۔یوں سمجھئے کہ انجیل کا بیان قرآن کے خلاف ہے اورمرزاقادیانی کی تخلیق قرآن وانجیل دونوں کے خلاف جاتی ہے۔سب سے پہلے سولی قتل کے متعلق حضرت مسیح کا اپنا بیان پڑھیں۔انہوں نے خود اپنے شاگردوں سے فرمایاتھا:
۱… ابن آدم سردار کاہنوں اورفقیہوں کے حوالہ کیاجائے گااور وہ اسے قتل کا حکم دیںگے اور اسے غیر قوموں کے حوالہ کریں گے تاکہ اسے ٹھٹھوں میں اڑائیں اورکوڑے ماریں اورمصلوب کریں اورتیسرے دن زندہ کیاجائے گا۔(متی باب ۲۰ص۲۴ مرقس باب ۸ص۴۲،باب ۹ص۴۳، باب۱۰ ص۴۴ لوقا باب ۹ص۶۲،باب ۱۸ص۷۳،باب ۲۴ص۸۰،یاحناباب ۱۲ص۹۷)
۲… (مصلوب ہوجانے کے بعد) باقیبوں نے کہا ۔دیکھیں توسہی ایلیاء اسے بچانے آتا ہے یا نہیں۔ یسوع نے پھر بڑی آواز سے چلا کر جان دے دی اورمقدس کاپردہ اوپر سے نیچے تک