نہیں تھا کہ اس مسئلے کو دوامی طور پر حل کرنے کے لئے موجودہ فیصلے سے کم کوئی اورفیصلہ ہوسکتا تھا۔
کچھ لوگ ایسے بھی ہوسکتے ہیں جو اس فیصلے سے خوش نہ ہوں۔ہم یہ توقع بھی نہیں کر سکتے کہ اس مسئلے کے فیصلے سے تمام لوگ خوش ہو سکیں گے جو گزشتہ نوے سال سے حل نہیں ہوسکا۔ اگر یہ مسئلہ آسان ہوتا اورہر ایک کو خوش رکھناممکن ہوتا تو یہ مسئلہ بہت پہلے حل ہوگیاہوتا۔لیکن یہ نہیں ہوسکا۔۱۹۵۳ء میں بھی یہ ممکن نہ ہوسکا۔وہ لوگ جو یہ کہتے ہیں کہ یہ مسئلہ ۱۹۵۳ء میں حل ہو چکا تھا۔وہ لوگ اصل صورتحال کا صحیح تجزیہ نہیں کرسکے۔میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں اورمجھے اچھی طرح معلوم ہے کہ ایسے لوگ بھی ہیں جو اس فیصلے پر نہایت ناخوش ہوں گے۔اب میرے لئے یہ ممکن نہیں کہ میں ان لوگوں کے جذبات کی ترجمانی کر سکوں ۔لیکن میں یہ کہوں گا کہ یہ ان لوگوں کے طویل المیعاد مفاد کے حق میں ہے کہ یہ مسئلہ حل کرلیاگیا ہے۔آج یہ لوگ ناخوش ہوں گے ان کو یہ فیصلہ پسند نہیں ہوگا۔ ان کو یہ فیصلہ ناگوار ہوگا۔ لیکن حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے اورمفروضے کے طور پر اپنے آپ کو ان لوگوں میں شمار کرتے ہوئے میں یہ کہوں گا کہ ان کو بھی اس بات پرخوش ہونا چاہئے کہ اس فیصلے سے یہ مسئلہ حل ہوگیا اوران کو آئینی حقوق کی ضمانت حاصل ہوگئی۔
مجھے یاد ہے کہ جب حزب مخالف سے مولانا شاہ احمد نورانی نے یہ تحریک پیش کی تو انہوں نے ان لوگوںکو مکمل تحفظ دینے کاذکر کیاتھا۔جو اس فیصلے سے متاثرہوںگے۔ایوان اس یقین دہانی پر قائم ہے۔یہ ہرپارٹی کا فرض ہے۔یہ حکومت کا فرض ہے ۔حزب مخالف کا فرض ہے اور ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ پاکستان کے تمام شہریوں کی یکساں طور پر حفاظت کریں۔ اسلام کی تعلیم، رواداری ہے۔ مسلمان رواداری پر عمل کرتے رہے ہیں۔ اسلام نے فقط رواداری کی تبلیغ ہی نہیں کی بلکہ تمام تاریخ میں اسلامی معاشرے نے رواداری سے کام لیا ہے۔اسلامی معاشرے نے اس تیرہ وتاریک زمانے میں یہودیوں کے ساتھ بہتر سلوک کیا جبکہ عیسائیت ان پر یورپ میں ظلم کررہی تھی اوریہودیوں نے سلطنت عثمانیہ میں آکر پناہ لی تھی۔اگر یہودی دوسرے حکمران معاشرے سے بچ کر عربوں اورترکوں کے اسلامی معاشرے میں پناہ لے سکتے تھے تو پھر یہ یاد رکھنا چاہئے کہ ہماری مملکت اسلامی مملکت ہے۔ہم مسلمان ہیں۔ ہم پاکستانی ہیں اور یہ ہمارا مقدس فرض ہے کہ ہم تمام فرقوں،تمام لوگوں اورپاکستان کے تمام شہریوں کو یکساں طور پر تحفظ دیں۔
جناب سپیکر! ان الفاظ کے ساتھ میں اپنی تقریر ختم کرتاہوں۔ آپ کاشکریہ!