کئے گئے ہیں کہ ختم کئے بغیر چھوڑنے کو جی نہیں چاہتا۔ لطف یہ کہ ہر بات مدلل اور معقول طرز بیان نہایت صاف اور سلیس پیرایہ دلکش اور سنجیدہ کہ خود بخود پڑھنے کو جی چاہے۔‘‘
فقیر سوفیصد اس تعارف کی تائید کرتا ہے۔ جیسے سنا اس سے ہزار درجہ بہتر پایا کا مظہر یہ کتاب ہے۔
لیجئے قارئین! احتساب قادیانیت کی جلدپچاس(۵۰) میں مندرجہ ذیل حضرات کے کتب ورسائل شامل ہیں:
۱… جناب ماہر القادری کا ۱ رسالہ
۲… جناب پروفیسر محمد اسماعیل کا ۱ رسالہ
۳… جناب میاں محمد نوشہروی کا ۱ رسالہ
۴… جناب ڈاکٹر نظیر صوفی کا ۱ رسالہ
۵… جناب ناظم مجلس تحفظ ختم نبوت کنری کے ۲ رسائل
۶… وفاقی حکومت پاکستان کے ۴ رسائل
۷… الحاج رحیم بخش ریٹائرڈ سیشن جج کا ۱ رسالہ
۸… جناب باؤ تاج محمد نکودری کا ۱ رسالہ
۹… مولانا عبدالمجید سوہدرویؒ کی ۱ کتاب
…………………
گویا ۹ حضرات کے کل ۱۳ رسائل وکتب
احتساب قادیانی کی جلد(۵۰) میں شامل اشاعت ہیں۔ فلحمدﷲ علیٰ ذالک!
محتاج دعائ: فقیر اﷲ وسایا!
۲۶؍شوال المکرم ۱۴۳۳ھ، بمطابق۱۴؍ستمبر ۲۰۱۲ء
مدرسہ ختم نبوت چناب نگر