ادب(۹۶): بہت زور سے مت ہنسو۔
ادب(۹۷): مجلس میں ناک بھویں چڑھا کر مت بیٹھو، حاضرین سے ہنستے بولتے رہو، ان میں ملے جُلے رہو ، جس قسم کی باتیں ہوں ان میں شریک رہو بشرطیکہ خلاف شرع کوئی بات نہ ہو۔
آدابِ متفرقہ
ادب(۹۸): مسلمان کے مسلمان پر یہ حقوق ہیں: جب ملے سلام کرو، پکارے تو جواب دو، دعوت کرے تو قبول کرو، اور چھینکے تو ’’یرحمک اﷲ‘‘ کہو جب کہ اس نے الحمد ﷲ کہا ہو۔ بیمار ہوجائے تو عیادت کرو، مر جائے تو اس کے جنازہ کے ہمراہ جاؤ ، اور جو اپنے لئے پسند کرتے ہو وہی اس کے لئے پسند کرو۔
ادب(۹۹): اپنے گھر جا کر گھر والوں کو سلام کرو۔
ادب(۱۰۰): خط لکھ کر اس پر مٹی چھوڑ دیا کرو۔
ادب(۱۰۱): لکھتے لکھتے اگر کچھ مضمون سوچنے لگو قلم کان میں رکھ لیا کرو، اس سے مضمون خوب یاد آتا ہے۔
ادب(۱۰۲): اپنے چھوٹے بچوں سے پیار محبت کرنے میں بھی ثواب ہے۔
ادب(۱۰۳): دوسرے شخص کے کپڑے سے ہاتھ مت پونچھو، البتہ اگر اس کو ناگوار نہ ہو تو مضائقہ نہیں۔ مثلاً وہ تمہارا ہی دیا ہوا کپڑا پہن رہا ہے ایسی صورت میں غالباً اس کو ناگوار نہ ہوگا۔
---------------
{۹۸} للمسلم علی المسلم ست بالمعروف یسلم علیہ اذا لقیہ ویجیبہ اذا دعاہ ویشمتہ اذا عطس ویعودہ اذا مرض ویتبع جنازتہ اذا مات ویحب لہ مایحب لنفسہ۱۲ترمذی۔ اذا عطس احدکم فحمد اﷲ فشمتوہ وان لم یحمد اﷲ فلا تشمتوہ۱۲مسلم {۹۹}یا بنی اذا دخلت علی اہلک فسلم یکون برکۃ علیک وعلی اہل بیتک۱۲ترمذی {۱۰۰}اذا کتب احدکم کتابا فلیتربہ فانہ انجح للحاجۃ۱۲ترمذی {۱۰۱} ضع القلم علی اذنک فانہ اذکر للمآٰل۱۲ترمذی {۱۰۲} قبل رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم الحسن۔ الی قولہ۔ من لایرحم لایرحم۱۲ متفق علیہ {۱۰۳} نہی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم ان یمسح الرجل یدہ بثوب من لم یکسہ۱۲ابوداو‘د {۱۰۴}ولم یر مقدما رکبتیہ بین یدی جلیس لہ۱۲ترمذی {۱۰۵} ولا رأی الا تبسم۱۲ متفق علیہ {۱۰۶} ان احب اسماء کم الی اﷲ عبد اﷲ وعبد الرحمٰن۱۲ مسلم