فصل: بخل میں
قال اﷲ تعالیٰ: وَمَنْ یَّبْخَلْ فَاِنَّمَا یَبْخَلُ عَنْ نَّفْسِہٖ۔ وقال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم:والبخیل بعید من اﷲ بعید من الجنۃ بعید من الناس قریب من النار۔ رواہ الترمذی
(جو بخل کرتا ہے وہ نہیں بخل کرتا مگر اپنے آپ سے۔ اور فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے: کنجوس آدمی دور ہے اﷲ سے، دور ہے جنت سے، دور ہے لوگوں سے، قریب ہے دوزخ سے)
ماہیت:۔ جس چیز کا خرچ کرنا شرعاً یا مروّۃً ضروری ہو اس میںتنگدلی کرنا۔
معالجہ:۔ مال کی محبت کو دل سے نکالے اور حبِ مال کے نکالنے کا وہی طریق ہے جو معالجہ حب دنیا میں مذکور ہوا۔
فصل: حرص میں
قال اﷲ تعالیٰ: وَلَاتَمُدَّنَّ عَیْنَیْکَ اِلٰی مَا مَتَّعْنَا بِہٖ اَزْوَاجًا مِّنْھُمْ زَھْرَۃَ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا، الآیۃ۔ وقال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم: یھرم ابن اٰدم ویشب منہ اثنان الحرص علی المال والحرص علی العمر۔ متفق علیہ
(ہرگز نہ بڑھاؤ اپنی آنکھیں اس چیز کی طرف جس سے ہم نے نفع دیا ان کافروں کے مختلف گروہوں کو آرائش زندگانی دنیا کی۔ اور فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے: آدمی بوڑھا ہوتا رہتا ہے اور اس کی دو چیزیں بڑھتی رہتی ہیں: حرص کرنامال پر، اور حرص کرنا عمرپر)
ماہیت:۔ قلب کا مشغول ہونا مال وغیرہ کے ساتھ۔
معالجہ:۔ خرچ گھٹاوے تاکہ بہت زیادہ آمدنی کی فکر نہ ہو، اور آئندہ کی فکر نہ کرے کہ کیا ہوگا۔ اور یہ سوچے کہ حریص وطامع ہمیشہ ذلیل وخوار رہتا ہے۔
فصل: حب جاہ میں
قال اﷲ تعالیٰ: تِلْکَ الدَّارُ الْآخِرَۃُ نَجْعَلُھَا لِلَّذِیْنَ لَایُرِیْدُوْنَ عُلُوًّا فِی الْاَرْضِ وَلَافَسَادًا