آداب مُصَافحہ و مُعانقہ وقیام
ادب(۷۴): مصافحہ کرنے سے دل صاف ہوجاتا ہے اور گناہ معاف ہوتے ہیں۔
ادب(۷۵): محبت سے معانقہ کرنے میں کچھ مضائقہ نہیں، البتہ بشہوت حرام ہے۔
ادب(۷۶): کسی بزرگ یا معزز آدمی کے آنے کے وقت تعظیماً کھڑا ہونا مضائقہ نہیں۔ مگر اس کے بیٹھنے سے بیٹھ جاناچاہئے یہ کفار کی مشابہت ہے کہ سردار بیٹھا رہے اور سب حشم وخدم دست بستہ کھڑے رہیں۔ یہ تکبّر کا شعبہ ہے۔ البتہ جہاں زیادہ بے تکلفی ہو کہ بار بار اٹھنے سے ان بزرگ کو تکلیف ہوتی ہو تو نہ اُٹھے۔
بیٹھنا، لیٹنا ، چلنا
ادب(۷۷): ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر اس طرح لیٹنا جس سے بے پردگی ہو ممنوع ہے۔ البتہ اگر بدن نہ کھلے تو مضائقہ نہیں۔
ادب(۷۸): بن ٹھن کر اتراتے ہوئے مت چلو۔
ادب(۷۹): چار زانو بیٹھنا اگر براہ تکبر نہ ہو تو مضائقہ نہیں۔
ادب(۸۰): اُلٹے مت لیٹو۔
ادب(۸۱): ایسی چھت پر مت سوؤ جس میں آڑ نہیں، شاید لڑھک کر گر پڑو۔
--------------
{۷۷} لایستلقین احدکم ثم یضع احدی رجلیہ علی الاخری۱۲ مسلم۔ رأیت رسول اﷲ صلی صلی اﷲ علیہ وسلم فی المسجد مستلقیا واضعا احدی قدمیہ علی الاخری۱۲ متفق علیہ {۷۸} لاتمش فی الارض مرحا، الآیۃ۔ بینما رجل یتبختر فی بردین وقد اعجبتہ نفسہ فخسف بہ الارض۱۲ متفق علیہ {۷۹} کان النبی صلی اﷲ علیہ وسلم اذا صلی الفجر تربع فی مجلسہ حتی تطلع الشمس حسناء۱۲ ابوداو‘د {۸۰} رأی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم رجلا مضطجعا علی بطنہ فقال ان ہذہ ضجعۃ لایحبہا اﷲ۱۲ترمذی {۸۱} نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ان ینام الرجل علی سطح لیس بمحجور علیہ۱۲ ترمذی {۸۲} اذا کان احدکم فی الفیء فقلص عنہ الظل فصار بعضہ فی الشمس وبعضہ فی الظل فلیقم۱۲ ابوداو‘د {۸۳}استأخرن فانہ لیس لکن ان تحققن الطریق۱۲ ابوداو‘د