سیاست
معاملہ(۱۰۰): اگر کوئی کافر تم کو زخمی کر کے یا کوئی عضو قطع کر کے جب تم بدلہ لینے لگو فوراً کلمہ پڑھ لے یہ سمجھ کر کہ اس نے جان بچانے کو کلمہ پڑھ لیا ہے ہرگز قتل مت کرو۔ اس سے اسلام کے حلم رحم اور حق پرستی کا اندازہ کر لینا چاہئے۔
معاملہ(۱۰۱): کافر رعایا سے بلاقصور کسی کو قتل کرنا بڑا سخت گناہ ہے۔ بہشت سے دور کردیتا ہے ۔
معاملہ(۱۰۲):خودکشی کرنے کی سخت ممانعت ہے کسی طرح ہو۔
معاملہ(۱۰۳): مساجد میں سزا جاری نہ کی جاوے۔ شاید بول وبراز خطا ہوجائے۔
معاملہ(۱۰۴): مسلمان کسی کافر ذمی کو قتل کر ڈالے وہ اس کے مقابلے میں قتل کیا جاوے گا۔
معاملہ(۱۰۵): اگر لشکر اسلام میں سے ادنیٰ درجہ کا آدمی بھی لشکر کفار کو امان دے دے تمام اعلیٰ ادنیٰ مسلمانوں پر لازم ہوجاوے گا۔ اس کے خلاف کاروائی نہیں کرسکتے۔ البتہ اگر لڑنا ہی مصلحت ہو تو کفار کو جدید اطلاع دی جاوے کہ ہم اپنے معاہدے کو واپس لیتے ہیں۔
معاملہ(۱۰۶): اگر کئی آدمی مل کر ایک آدمی کو قتل کریں سب قتل کئے جاویں گے اور سب گنہگار ہوں گے۔
معاملہ(۱۰۷): جو شخص فن طب میں مہارت نہ رکھتا ہو اور اس کی عملی بد تدبیری سے کوئی مر جاوے تو
-----------------
{۱۰۰} عن المقداد انہ قال یا رسول اﷲ أ رأیت ان لقیت رجلا من الکفار فاقتتلنا فضرب احدی یدی بالسیف فقطعہا ثم لاذ منی بشجرۃ فقال اسلمت ﷲ أ اقتلہ بعد ان قالہا؟ قال لا تقتلہ الخ متفق علیہ {۱۰۱} من قتل معاہدا لم یرح رائحۃ الجنۃ۱۲ بخاری {۱۰۲} من قتل نفسہ بشیء فی الدنیا عذب بہ یوم القیٰمۃ۱۲ متفق علیہ {۱۰۳} لاتقام الحدود فی المساجد۱۲ ترمذی {۱۰۴} روی عن عبد الرحمن بن البیلمانی ان رجلا من المسلمین قتل رجلا من اہل الذمۃ فرفع ذلک الی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم فقال انا احق من اوفی بذمتہ ثم امر فقتل ۱۲ لمعات ومرقات {۱۰۵} یسعی بذمتہم ادناہم۱۲ ابوداو‘د {۱۰۶} لو ان اہل السماء والارض اشترکوا فی دم مؤمن لاکبہم اﷲ فی النار۱۲ ترمذی۔ وقال عمر لو تمالأ علیہ اہل صنعاء لقتلتہم جمیعا۱۲ مالک {۱۰۷} من تطبب ولم یعلم منہ طب فہو ضامن۱۲ ابوداو‘د