من رأیتہ یدعی مع اﷲ تعالٰی حالۃ تخرجہ عن حد العلم الشرعی فلاتقربن منہ (رسالہ قشیریہ)
(جس کو دیکھو کہ اﷲ کی معیت اور قرب میں ایسی حالت کا دعویٰ کرتا ہے کہ حد شرعی سے خارج ہے اس کے قریب مت پھٹکو)
شیخ سعد الدین شرح رسالہ مکیہ میں فرماتے ہیں:
اگر بنادانی خود بجاہل یا اہل بدعت را ارادت آورد یا از دست او خرقہ بہ باطل پوشید باز بخدمت شیخ حق رودو تجدید ارادت کند تاگمراہ نہ شود (جواہر غیبی)
فصل: عورتوں اور مردوں کی مخالطت کا مضر ہونا۔
جواہرغیبی میں حکایت لکھی ہے کہ ایک شخص طواف کرتا جاتا تھا اور کہتا تھا اللّٰھم انی اعوذبک منک کسی نے حال دریافت کیا، کہنے لگا کہ ایک بار کسی امرد حسین کو نظر شہوت سے دیکھا تھا اسی وقت غیب سے ایک طمانچہ لگا جس سے آنکھ جاتی رہی۔
یوسف بن حسین فرماتے ہیں:
رأیت آفات الصوفیۃ فی صحبۃ الاحداث ومعاشرۃ الاضداد ورفق النسوان
( دیکھا میں نے آفات صوفیہ کو امردوں کے میل جول کرنے میں اور ناجنسوں سے ملنے میں اور عورتوں سے نرمی برتنے میں)
شیخ واسطی فرماتے ہیں:
اذا اراد اﷲ ھوان عبد القاہ الی ھؤلاء الانتان والجیف یرید بہ صحبۃ الاحداث
(جب اﷲ کسی بندے کی ذلت وخواری چاہتا ہے ان گندوں اور سڑوں کی طرف اس کو ڈالتا ہے اور مائل کرتا ہے۔ اس سے ان کی مراد امردوں سے میل جول کرنا ہے)
مظفر قرمسینی فرماتے ہیں:
اخس الارفاق ارفاق النسوان علی ای وجہ کان (قشیریہ)
(نرمی اور مہربانی کرنے میں سب سے بُرا عورتوں سے نرمی اور مہربانی کرناہے جس طرح ہو)