بن جاوے گی۔
فصل: تکبر میں
قال اﷲ تعالیٰ: اِنه لَایُحِبُّ الْمُسْتَکْبِرِیْنَ ۔ وقال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم: لایدخل الجنۃ احد فی قلبہ مثقال حبۃ من خردل من کبر۔رواہ مسلم
(تحقیق اﷲ تعالیٰ نہیں پسند کرتا ہے اپنی بڑائی کرنے والوںکو۔ اور فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے: نہیں جائے گا جنت میں وہ جس کے دل میں رائی برابر بھی تکبر ہو)
ماہیت:۔ اپنے کو صفات کمال میں دوسرے سے بڑھ کر سمجھنا۔
معالجہ۲؎:۔ اﷲ تعالیٰ کی عظمت کو یاد کرے اس کے مقابلہ میں اپنے کمالات کو ہیچ پائے گا، اور جس شخص سے اپنے کو بڑا سمجھتا ہے اس کے ساتھ تعظیم و تواضع سے پیش آوے یہاں تک کہ اس کا خوگر ہوجاوے۔
فصل: عجب میں
قال اﷲ تعالیٰ: اِذْ اَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ، الآیۃ۔ وقال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم: واما المہلکات فھوًی متبع وشح مطاع واعجاب المرء بنفسہ وھی اشدہن۔ رواہ البیہقی فی شعب الایمان
(جبکہ بھلا معلوم ہوا تم کو تمہارا زیادہ ہونا۔ اور فرمایا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے: رہے مہلکات سو وہ خواہش ہے جس کی پیروی کی جائے اور بخل ہے جس کے موافق عمل در آمد ہو اور اچھا سمجھنا آدمی کا اپنے آپ کو اور یہ ان سب سے بڑھ کر ہے)
ماہیت:۔ اپنے کمال کو اپنی طرف نسبت کرنا اور اس کا خوف نہ ہونا کہ شاید سلب ہو جاوے۔
معالجہ:۔اس کمال کو عطائے خداوندی سمجھے اور اس کی استغنائے قدرت کو یاد کر کے ڈرے کہ شاید سلب ہوجائے۔
-------------
۲؎ ازکاتب الحروف۱۲