انما شفاء العی السؤال
(بیماری جہل کی شفا اور دوا سوال کرنا اور دریافت کرلینا ہے اوروں سے)
اگر کوئی معتبر آدمی شہادت دے اس کا اعتبارکرے۔ اور جو بہت سے آدمی ویسی شہادتیں دیں تو زیادہ اطمینان کا باعث ہے مگر وہ گواہی دینے والے قرائن سے سچے معلوم ہوتے ہوں ’’مریداںمی پرانند‘‘ کے مصداق نہ ہوں۔ اس اطمینان کے بعد اس سے بیعت ہوجاوے اور اس کے ارشاد کے موافق عملدرآمد کرے۔
فصل تعدد پیر میں: اگر ایک شیخ کی خدمت میں خوش اعتقادی کے ساتھ ایک معتدبہ مدت تک رہا مگر اس کی صحبت میں کچھ تاثیر نہ پائی تو دوسری جگہ اپنا مقصود تلاش کرے کیونکہ مقصود خدائے تعالیٰ ہے نہ شیخ۔
رُباعی
با ہر کہ نشستی و نشد جمع دلت
وز تو نہ رمید صحبت آب و گلت
زنہار ز صحبتش گریزاں می باش
ور نہ کند روح عزیزاں بحلت
لیکن شیخ اول سے بداعتقاد نہ ہو۔ ممکن ہے کہ وہ کامل مکمل ہو مگر اس کا حصّہ وہاں نہ تھا۔ اسی طرح اگر شیخ کا انتقال قبل حصول مقصود کے ہوجاوے یا ملاقات کی امید نہ ہو جب بھی دوسری جگہ تلاش کرے اور یہ خیال نہ کرے کہ قبر سے فیض لینا کافی ہے دوسرے شیخ کی کیا ضرورت ہے۔ کیونکہ قبر سے فیض تعلیم نہیں ہوسکتا البتہ صاحب نسبت کو احوال کی ترقی ہوتی ہے۔ سو یہ شخص تو ابھی تعلیم کا محتاج ہے۔ ورنہ کسی کو بھی بیعت کی ضرورت نہ ہوتی لاکھوں قبریں کاملین بلکہ انبیاء کی موجود ہیں۔
فصل: اور بلاضرورت محض براہ ہوسناکی کئی کئی جگہ بیعت کرنا بہت برا ہے اس سے بیعت کی برکت جاتی رہتی ہے اور شیخ کا قلب مکدر ہوجاتا ہے اور نسبت قطع ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اور ہرجائی مشہور ہوجاتا ہے۔