ادب(۸۲): کچھ دھوپ میں، کچھ سائے میں مت بیٹھو۔
ادب(۸۳): عورت اگر بضرورت باہر نکلے تو سڑک کے کنارہ کنارہ چلے، بیچ میں نہ چلے۔
آدابِ مجلس
ادب(۸۴): بے ضرورت لبِ سڑک مت بیٹھو۔ اور اگر بضرورت سرِ راہ بیٹھنا ہو تو ان امور کا لحاظ رکھو: نامحرم کو مت دیکھو، کسی راہ چلنے والے کو تکلیف مت دو، نہ اس کا راستہ تنگ کرو، جو شخص سلام کرے اس کا جواب دو، نیک بات بتلاتے رہو، بری بات سے منع کرتے رہو، اگر کسی پر ظلم ہوتا دیکھو اٹھ کر مدد کرو، کوئی راہ بھول گیا ہو اس کو راہ بتلا دو، اگر کسی کو سوار ہونے میں یا اسباب لادنے میں معین کی ضرورت ہو اس کی مدد کرو۔
ادب(۸۵): کسی کو اس کی جگہ سے اٹھا کر خود اس کی جگہ مت بیٹھو۔
ادب(۸۶): جو شخص اپنی جگہ سے اٹھ کر چلا جاوے اور پھر جلدی واپس آکر بیٹھنے کا ارادہ رکھتا ہو وہ جگہ اسی کا حق ہے، دوسرے شخص کو وہاں نہ بیٹھنا چاہئے۔
------------------
{۸۴} ایاکم والجلوس علی الطرقات فقالوا یا رسول اﷲ مالنا من مجالسنا بد نتحدث فیہا قال فاذا ابیتم الا المجلس فاعطوا الطریق حقہ قالوا وما حق الطریق یا رسول اﷲ قال غض البصر و کف الاذی ورد السلام والامر بالمعروف والنہی عن المنکر۱۲متفق علیہ۔ وتغیثوا الملہوف وتہدوا الضال۱۲ ابوداو‘د۔ واعان علی الحمولۃ۱۲شرح السنۃ {۸۵} لایقیم الرجل الرجل من مجلسہ ثم یجلس فیہ۱۲ متفق علیہ {۸۶} من قام من مجلسہ ثم رجع الیہ فہو احق بہ۱۲ مسلم {۸۷} کان رسول اﷲ اذا جلس وجلسنا حولہ فاراد الرجوع نزع نعلہ او بعض مایکون علیہ فیعرف ذلک اصحابہ فیثبتون۱۲ ابوداو‘د {۸۸} لایحل لرجل ان یفرق بین اثنین الا باذنہما۱۲ ترمذی