انگوٹھیاں چھلّے پہننا، سلام کی جگہ بندگی، کورنش وغیرہ کہنا، دیور ،جیٹھ ، پھوپھی زاد، خالہ زاد بھائی کے رُو برو بے محابا عورت کا آنا، گگرا دریا سے گاتے بجاتے لانا، راگ باجا سننا، بالخصوص اس کو عبادت سمجھنا، نسب پر فخر کرنا، یا کسی بزرگ سے منسوب ہونے کو کافی سمجھنا،کسی کے نسب میں کسر ہو اس پر طعن کرنا، پیشے کو ذلیل سمجھنا، سلام کو بے ادبی سمجھنا، یا خط میں بعد ادائے آداب وعبودیت لکھنا، کسی کی تعریف میں مبالغہ کرنا، شادیوں میں فضول خرچی اور خرافات باتیں ہندؤوں کی رسمیں کرنا، دُولھا کو خلاف شرع پوشاک پہنانا، آتشبازی ،ٹٹیاں وغیرہ کا سامان کرنا، فضول آرائش کرنا، بہت سی روشنی مشعلیں لے جانا، دولہا کا گھر کے اندر عورتوں کے درمیان جانا، چوتھی کھیلنا، مہر زیادہ مقرر کرنا، کنگنا، سہرا باندھنا، غمی میں چلا کر رونا، منہ اور سینہ پیٹنا، بیان کر کر رونا، استعمالی گھڑے توڑ ڈالنا، برس روز تک یا کم و بیش اس گھر میں اچار نہ پڑنا، کوئی خوشی کی تقریب نہ ہونا، مخصوص تاریخوں میں پھر غم کا تازہ کرنا، حد سے زیادہ زیب وزینت میں مشغول ہونا، سادی وضع کو معیوب جاننا، مکان میں تصویریں لگانا، مرد کو لباس ریشمی استعمال کرنا، خاصدان، عطردان وغیرہ چاندی سونے کے استعمال کرنا، عورت کو بہت باریک کپڑا پہننا، یا بجتا زیور پہننا، کفار کی وضع اختیار کرنا، میلوں میں جانا، دھوتی، لہنگا پہننا، لڑکوں کو زیور پہنانا، ڈاڑھی منڈانا یا کٹانا یا چڑھانا، شیطان کی کھڈی یا چندیا کھلوانا، مونچھ بڑھانا، ٹخنوں سے نیچے پائجامہ پہننا، مردوں کا عورتوں کی اور عورتوں کا مردوں کی وضع اختیار کرنا، محض زیب وزینت کے لئے دیوار گیری، چھت گیری لگانا، سیاہ خضاب، شگون ٹوٹکہ کرنا، کسی چیز کو منحوس سمجھنا، خدائی رات کرنا، بدن گودنا،سفید بال نوچنا، شہوت سے گلے لگنا یا ہاتھ ملانا، کُسم زعفران کا کپڑا مرد کو پہننا، شطرنج گنجفہ وغیرہ کھیلنا، خلاف شرع جھاڑ پھونک کرنا اور اس قسم کی بہت سی باتیں ہیں۔ بطور نمونہ کے چند اُمور کا بیان کردیا ہے، اوروں کو اسی پر قیاس کرلینا چاہئے۔
بعض کبائر
شرک خدا سے کرنا، خونِ ناحق کرنا، ماں باپ کو ایذا دینا، عورت سے زنا کرنا، یتیموں کا مال کھانا، کسی عورت کو جھوٹ تہمت زنا کی لگانا، دوچند کافروں کی جنگ سے بھاگنا، شراب پینا، ظلم کرنا، کسی کو پیچھے بدی سے یاد کرنا، کسی کے حق میں گمان بد کرنا، اپنے تئیں غیروں سے اچھا جاننا، خدا سے