خوف نہ کرنا، خدا کی رحمت سے نا امید ہونا، کسی سے وعدہ کر کے وفا نہ کرنا، ہمسائے کی بہو بیٹی پر نظر بد کرنا، کسی کی امانت میں خیانت کرنا، خدا کا کوئی فرض مثل نماز و روزہ وزکوٰۃ و حج ترک کرنا، قرآن شریف پڑھ کر بھلانا، سچّی گواہی چھپانا، جھوٹی گواہی دینا، جھوٹ بولنا، خصوصاً جھوٹی قسم کھانا جس سے کسی کا مال یا جان یا حرمت جاتی رہے۔ خدا کے سوا اور کسی کے نام کی قسم کھانا، سوائے خداکے اور کسی کو سجدہ کرنا، جمعہ کی نماز ترک کرنا، ہمیشہ نماز ترک کرنا، مسلمانوں کو کافر کہنا، کسی کا گِلہ سننا، چوری کرنا، ظالموں کی خوشامد کرنا، بیاج یا رشوت لینا، جھوٹے مقدمے فیصل کرنا، سودا لیتے دیتے کم تولنا، مول چکا کر پیچھے زبردستی سے کم دینا، لڑکوں سے بُرا کام کرنا، حیض کی حالت میں اپنی بی بی سے صحبت کرنا، اناج کی گرانی سے خوش ہونا، کسی غیر عورت کے پاس تنہا بیٹھنا، جانوروں سے جماع کرنا، جوا کھیلنا، کافروں کی رسمیں پسند کرنا، نجومی کی باتوں کو سچّا جاننا، اپنی عبادت یا تقویٰ کا دعویٰ کرنا، مُردے پر پیٹنا پکار کر رونا، کھانے کو برا کہنا، ناچ دیکھنا، لوگوں کے دکھانے کو عبادت کرنا، نفس کے خوش کرنے کو راگ باجا سننا، کسی کے گھر میں بے اجازت چلا جانا۔قدرت ہونے پر نصیحت ترک کرنا، کسی سے مسخری کر کے بے حرمت کرنا، کسی کا عیب ڈھونڈنا وغیرہ۔
شُعبِ ایمانیہ ۱؎
خدا پر ایمان لانا، اس کے غیر کو حادث جاننا، اس کے ملائکہ پر اس کی کتابوں پر اور اس کے رسولوں پر اور تقدیر پر ایمان لانا، حق تعالیٰ سے محبت رکھنا، اوروں سے محبت یا بغض اﷲ ہی کے واسطے رکھنا، بلا دخل نفسانیت کے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم سے محبت رکھنا، آپ کی تعظیم کا معتقد رہنا اور درود پڑھنا، اس تعظیم میں داخل ہے آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کی سنت کی پیروی کرنا، اعمال کو خالص اﷲ ہی کے واسطے کرنا، اور ترک ریاو نفاق اخلاص ہی میں داخل ہے، خدا سے خوف رکھنا اور اس کی رحمت کا امیدوار رہنا اور گناہوں سے توبہ کرتے رہنا، اور احسانات ربانی کا شکر ادا کرنا، اور
-------------
۱؎ ان سب شعبوں کے فضائل اور متعلقات ضروریہ حسب ضرورت زمانہ حال ایک مستقل رسالہ’’فروع الایمان‘‘ میں بیان ہوئے ہیں۔ ضرور وہ دیکھنے کے قابل ہے۔ خصوص نوجوانانِ نو تعلیم یافتہ کو اس کا دیکھنا بہت ضروری ہے۔