ادب(۲۱):پانی پی کر اگر دوسروں کو بھی دینا ہو تو داہنے والے کو پہلے دو، پھر اس کے داہنے والے کو، اسی طرح دَور ختم ہونا چاہئے۔
ادب(۲۲): کنارہ ٹوٹے برتن سے ٹوٹن کی طرف سے پانی مت پیو۔
ادب(۲۳): شام کے وقت بچوں کو باہر مت نکلنے دو۔ اور شب کو ’’بسم اﷲ‘‘ کہہ کے دروازے بند کرلو۔ اور ’’بسم اﷲ‘‘ کرکے برتنوں کو ڈھانک دو اورچراغ سوتے وقت گُل کر دو۔
ادب(۲۴): کھانے پینے کی چیز کسی کے پاس لے جاؤ تو ڈھانک کر لے جاؤ۔
ادب(۲۵): سوتے وقت آگ کھلی مت چھوڑ و، بجھا دو یا اچھی طرح دبا دو۔
پوشش وزینت
ادب(۲۶): مردوں کو ٹخنوں سے نیچے کرتا یا پائجامہ یا لنگی پہننا ممنوع ہے اسی طرح حریر یا زری کا کپڑا پہننا ممنوع ہے۔ البتہ چار انگشت چوڑی گوٹ ،بیل وغیرہ جائز ہے۔ اس سے زیادہ ممنوع ہے۔
ادب(۲۷): ایک جوتی پہن کر مت چلو۔ سر سے پاؤں تک ایک کپڑے کے اندر مت لپٹ جاؤ
------------
{۲۲} نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم عن الشرب من ثلمۃ القدح۱۲ابوداو‘د {۲۳} خمروا الآنیۃ واوکوا الأسقیۃ واجیفوا الابواب واکفتوا صبیانکم عند المساء فان للجن انتشارا و خطفۃ واطفئوا المصابیح عند الرقاد۱۲ بخاری {۲۴} جاء ابوحمید رجل من الانصار من النقیع باناء من لبن الی النبی صلی اﷲ علیہ وسلم ، فقال النبی صلی اﷲ علیہ وسلم: الا خمرتہ ولو ان تعرض علیہ عودا۱۲ متفق علیہ {۲۵} لاتترکوا النار فی بیوتکم حین تنامون۱۲ متفق علیہ {۲۶} من جر ثوبہ خیلاء لم ینظر اﷲ الیہ یوم القیٰمۃ۱۲متفق علیہ۔ نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم عن لبس الحریر الا موضع اصبعین او ثلث او اربع۱۲ مسلم۔ وعن لبس الذہب الا مقطعا۱۲ابوداو‘د {۲۷} نہی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ان یأکل الرجل بشمالہ او یمشی فی نعل واحد وان یشتمل الصماء او یحتبی فی ثوب واحد کاشفا عن فرجہ۱۲ مسلم