لیکن تم اپنی طرف سے کوشش کرو کہ اس کو کچھ بدلہ دیا جاوے۔ اور اگر بدلہ دینے کو میسر نہ ہو تو اس کی ثناء وصفت ہی کردو۔ اور لوگوں کے روبرو اس کے احسان کر ظاہر کردو۔ اور ثناء وصفت کے لئے اتنا کہہ دینا کافی ہے ’’جَزَاکَ اللّٰہُ خَیْرًا‘‘ اور جب محسن کا شکر ادا نہ کیا تو خدائے تعالیٰ کا شکر بھی ادا نہ ہوگا۔ اور جس طرح ملی ہوئی چیز کا مٹانا برا ہے۔ اسی طرح نہ ملی ہوئی پر شیخی بگھارنا کہ ہمارے پاس اتنا اتنا آیا یہ بھی برا ہے۔
معاملہ(۶۱): باہم تحفہ تحائف کی راہ ورسم جاری رکھو۔ اس سے دلوں کی صفائی ہوتی ہے ،محبت بڑھتی ہے اور یہ نہ خیال کرو کہ تھوڑی چیز ہے کیا بھیجیں۔ جو کچھ ہو بے تکلف دو لو۔
معاملہ(۶۲): جو کوئی تمہاری خاطر داری کو خوشبو تیل یا دودھ یا تکیہ پیش کرے کہ خوشبو سونگھ لو ، یا تیل لگا لو، دودھ پی لو، تکیہ کمرسے لگا لو، تو قبول کرو۔ انکار وعذر مت کرو۔کیونکہ ان چیزوں میں کوئی لمبا چوڑا احسان نہیں ہوتا جس کا بار تم سے نہیں اٹھ سکتا اور دوسرے کا دل خوش ہوجاتا ہے۔
معاملہ(۶۳): نیا پھل اوّل جب تمہارے پاس پہنچے اس کو آنکھوں اور لبوں سے لگا لو۔ اور یہ دعا پڑھو اَللّٰھُمَّ کَمَا اَرَیْتَنَا اَوَّلَہ‘ فَاَرِنَا اٰخِرَہ‘ پھر کوئی بچہ پاس ہو اس کو دے دو۔
معاملہ(۶۴):اگر تمہارے ذمہ کسی کا قرضہ یا کسی کی امانت یا اور کوئی حق ہو تو اس کی یاد داشت بطور وصیت کے لکھ کر اپنے پاس رکھو۔
باب النکاح
معاملہ(۶۵):اگر حاجت استطاعت ہو تو نکاح کرنا افضل ہے۔ اور اگر حاجت ہے مگر استطاعت نہ ہو تو روزے کی کثرت سے شہوت ٹوٹ جاتی ہے۔
--------------
{۶۱}تھادوا فان الہدیۃ تذہب وحر الصدر ولاتحقرن جارۃ لجارتہا ولوبشق فرسن شاۃ۱۲ ترمذی{۶۲} من عرض علیہ ریحان فلایردہ فانہ خفیف المحمل طیب الریح۱۲ مسلم۔ ثلٰث لاترد الوسائد والدہن واللبن۱۲ ترمذی {۶۳} عن ابی ہریرۃ قال رسول اﷲ اذا اتی بباکورۃ الفاکہۃ وضعہا علی عینیہ وعلی شفتیہ وقال ’’اللھم کما اَریتنا اولہ فارنا اٰخرہ‘‘ ثم یعطیہا من یکون عندہ من الصبیان۱۲ بیہقی فی الدعوات الکبیر {۶۴} ماحق امریٔ مسلم لہ شیء یوصی فیہ یبیت لیلتین الا و وصیتہ مکتوبۃ عندہ۱۲ متفق علیہ {۶۵} من استطاع منکم الباء ۃ فلیتزوج فانہ اغض للبصر واحصن للفرج ومن لم یستطع فعلیہ بالصوم فانہ لہ وجاء۱۲ متفق علیہ