ہوتا ہے۔ اس وجہ سے بلاضرورت اس کا پالنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
معاملہ(۱۶۲): جانوروں کو باہم لڑانا جیسے مرغوں ،بکروں کو لڑاتے ہیں، ممنوع کیا گیا۔
معاملہ(۱۶۳): اکثر اوقات شکار میں مشغول رہنا آدمی کو بے کار اور بدعقل کر دیتا ہے۔ اپنے ضروری کاموں سے جاتا رہتا ہے۔
آدابِ معاشرت وخوردو نوش
ادب (۱): اگر سالن میںمکھی گر پڑے تو اس کو غوطہ دے کر پھینک دو پھر اگر دل چاہے تو کھانا کھاؤ ۔ کیونکہ اس کے ایک بازو میں بیماری دوسرے میں شفا ہے۔ زہریلے بازو کو اوّل ڈالتی ہے دوسرے بازو کے ڈالنے سے اس کا تدارک ہوجاوے گا۔
ادب (۲):بسم اﷲ کر کے کھانا شروع کرو، اور داہنے ہاتھ سے کھاؤ، اور اپنے سامنے سے کھاؤ۔ البتہ اگر اس برتن میں کھانے کی چیز کئی قسم کی ہے۔ مثلاً کئی طرح کا پھل ،میوہ، شیرینی اس وقت جو مرغوب ہو جس طرف سے چاہو اٹھا لو۔
ادب (۳): جس چیز میں سب انگلیاں نہ لگانی پڑیں اس کو تین انگلی سے کھاؤ اور انگلیاں چاٹ لیا کرو۔ اور برتن میں اگر سالن بچے تو اس کو بھی صاف کرلیا کرو اس سے برکت ہوتی ہے۔
ادب (۴): اگر ہاتھ سے لقمہ چھوٹ کر گر جاوے اس کو اٹھا کر صاف کر کے کھالو، تکبر مت کرو یہ
---------------
{۱۶۳} من اتبع الصید غفل۱۲ ترمذی{۱} اذا وقع الذباب فی اناء احدکم فلیغمسہ کلہ ثم لیطرحہ فان فی احد جناحیہ شفاء وفی الآخر دواء۱۲ بخاری {۲} سم اﷲ وکل بیمینک و کل مما یلیک۱۲ متفق علیہ۔ یا عکراش کل من حیث شئت فانہ غیر لون واحد۱۲ ترمذی {۳} کان رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم یأکل بثلاثۃ اصابع ویلعق یدہ قبل ان یمسحھا۱۲مسلم۔ ان النبی صلی اﷲ علیہ وسلم امر بلعق الاصابع والصحفۃ وقال انکم لاتدرون فی ایۃ البرکۃ۱۲ مسلم۔ {۴} فاذا سقطت من احدکم اللقمۃ فلیمط ما کان بہا من اذی ثم لیأکلہا۱۲ مسلم {۵} قال النبی صلی اﷲ علیہ وسلم لا آکل متکئا۱۲ بخاری