ادب(۱۰۴): مجلس میں کسی کی طرف پاؤں مت پھیلاؤ۔
ادب(۱۰۵): جس سے ملو کشادہ روئی سے ملو بلکہ تبسم مناسب ہے تاکہ وہ خوش ہوجاوے۔
ادب(۱۰۶): سب سے اچھا نام عبد اﷲ اور عبدالرحمن ہے۔
ادب(۱۰۷): نہ ایسا نام رکھو جس سے فخر و دعوی پایا جاوے، نہ ایسا جس کے برے معنی ہوں۔
ادب(۱۰۸): بندئہ حسن، بندئہ حسین وغیرہ نام مت رکھو۔
ادب(۱۰۹): زمانے کو برا مت کہو، کیونکہ زمانہ تو کچھ نہیں کر سکتا وہ بات نعوذ باﷲ اﷲ کی طرف پہنچتی ہے۔
ادب(۱۱۰): افواہی باتوں کی حکایت کرتے وقت اکثر کہا جاتا ہے کہ لوگ یوں کہتے ہیں، اور سننے والا اس کو معتبر خبر جانتا ہے اس لئے اس کہنے سے ممانعت آئی ہے کہ لوگ یوں کہتے ہیں۔ غرض بلاسند بات نہ کہے۔
ادب(۱۱۱): یوں نہ کہو کہ اگر خدا چاہے اور فلانا شخص چاہے یا یہ کہ اوپر خدا نیچے تم بلکہ یوں کہو کہ اگر خدا چاہے پھر فلانا چاہے۔
ادب(۱۱۲): فساق وفجار کے لئے زیادہ تعظیمی الفاظ مت کہو۔
ادب(۱۱۳): بُرا شعر کہنا تو برا ہی ہے مباح اشعار میں بھی اس قدر مشغولی بری ہے جس سے دین ودنیا کی ضروریات میں حرج ہونے لگے اور اسی کی دھن ہوجاوے۔
---------------
{۱۰۷} عن زینب بن سلمۃ قالت سمیت برۃ فقال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسل لاتزکوا انفسکم اﷲ اعلم باہل البر منکم سموہا زینب۱۲مسلم۔ عن ابن عمر ان بنتا کانت لعمر یقال لہا عاصیۃ فسماہا رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم جمیلۃ۱۲مسلم {۱۰۸} لایقولن احدکم عبدی وامتی کلکم عباد اﷲ وکل نساء کم اماء اﷲ۱۲مسلم {۱۰۹}لایسب احدکم الدہر فان اﷲ ھو الدہر۱۲مسلم {۱۱۰} عن ابی مسعود الانصاری قال لابی عبد اﷲ او قال عبد اﷲ لابی مسعود ما سمعت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم یقول فی زعموا ؟ قال سمعت رسول اﷲ یقول بئس مطیۃ الرجل۱۲ابوداو‘د{۱۱۱}لاتقولوا ماشاء اﷲ وشاء فلان ولکن قولوا ماشاء اﷲ ثم شاء فلان۱۲ابوداو‘د {۱۱۲} لاتقولوا للمناففق سید فانہ ان یک سیدا فقد اسخطتم ربکم۱۲ابوداو‘د {۱۱۳} لان یمتلی جوف رجل قیحا یریہ خیر من ان یمتلیٔ شعرا۱۲متفق علیہ {۱۱۴} ہلک المتنطعون قالہا ثلاثا۱۲مسلم {۱۱۵} قال ہؤلاء خطباء امتک الذین یقولون مالایفعلون۱۲ترمذی {۱۱۶}لقد رأیت او امرت ان اتجوز فی القول فان الجواز ھو خیر۱۲ ابوداو‘د