معاملہ(۵۳): عہد کے خلاف مت کرو خصوصاً جب کہ اس میں اﷲ تعالیٰ کے نام کا واسطہ ہو۔ اس مقدمہ میں بھی سرکار عالی مدعی ہوں گے۔
معاملہ(۵۴):اکثر ایام قحط میں بعض لوگ اپنی اولاد کو یا بعضے ظالم دوسروں کے بچوں کو بیچ ڈالتے ہیں۔ اس کا بیچنا یا خرید کر غلام سمجھنا سب حرام ہے۔ اس مقدمے میں بھی سرکار عالی مدعی ہوں گے۔
معاملہ(۵۵): جو جھاڑ پھونک شرع کے موافق ہو اس پر کچھ نذرانہ لینا جائز ہے۔
معاملہ(۵۶): اگر کھانا پکانے کو کسی کو آگ دے دے تو ایسا ثواب ہے جیسا کہ وہ کھانا دے دیا جو اس آگ سے پکا ہے۔ اسی طرح نمک دے دینے کا ثواب ہے۔
معاملہ(۵۷): جہاں پانی بکثرت میسر ہو وہاں کسی کو پلانے سے غلام آزاد کرنے کے برابر ثواب ہے اور جہاں بکثرت میسّر نہیں وہاں پلانے سے ایسا ثواب ملتا ہے جیسا کہ کسی مردے کو زندہ کردیا۔
معاملہ(۵۸): اگر کسی کو کوئی چیز یہ کہہ کر دے کہ تم کو عمر بھر کے لئے دیتے ہیں اور بعد تمہارے مرنے کے واپس کر لیں گے وہ شے بہمہ وجوہ اس کی مِلک ہوجاتی ہے بعد موت کے اس کے ورثہ کو ملے گی تو اس امید باطل پر اپنے مال کو خراب وبرباد مت کرو پھر حسرت ہوگی اپنے ہی پاس رہنے دو۔
معاملہ(۵۹):اگر ایک بیٹے کو کوئی چیز دو تو دوسرے کو بھی ویسی ہی دو۔ ناانصافی بری بات ہے۔
معاملہ(۶۰):ہدیہ ایسے شخص کا قبول کرو جو بدلے کا طالب نہ ہو ورنہ باہمی رنج کی نوبت آوے گی
--------------
{۵۵} لقد اکلت برقیۃ حق۱۲ احمد و ابوداو‘د {۵۶} من اعطی نارا فکانما تصدق بجمیع ما انضجت تلک النارومن اعطی ملحافکأنما تصدق بجمیع ما طیبت تلک الملح ۱۲ ابن ماجہ {۵۷} من سقی مسلما شربۃ من ماء حیث یوجد الماء فکأنما اعتق رقبۃ ومن سقی مسلما شربۃ من ماء حیث لایوجد الماء فکأنما احیاہا۱۲ ابن ماجہ {۵۸} امسکوا اموالکم علیکم لاتفسدوہا فانہ من اعمر عمری فہی للذی اعمر حیا و میتا ولعقبہ۱۲ مسلم {۵۹} فاتقوا اﷲ واعدلوا بین اولادکم۱۲ متفق علیہ{۶۰} ہممت ان لااقبل ہدیۃ الا من قرشی او انصاری او ثقفی او دوسی۱۲ ترمذی۔ من اعطی عطاء فوجد فلیجزبہ ومن لم یجد فلیثن فان من اثنی فقد شکر ومن کتم فقد کفر ومن تحلّٰی بما لم یعط کان کلابس ثوبی زور۱۲ ترمذی۔ من صنع الیہ معروف فقال علیہ جزاک اﷲ خیرا فقد ابلغ فی الثناء ۱۲ ترمذی۔ من لم یشکر الناس لم یشکراﷲ۱۲ احمد وترمذی