معاملہ(۶۶):نکاح میں زیادہ تر منکوحہ کی دینداری کا لحاظ رکھو ،مال وجمال، حسب ونسب کے پیچھے زیادہ مت پڑو۔
معاملہ(۶۷): اگر سفر سے گھر آنا ہو تو دفعۃً گھر مت چلے جاؤ۔ اس قدر توقف کرو کہ بی بی کنگھی چوٹی سے اپنے کو سنوار لے، کیونکہ شوہر کی عدم موجودگی میں اکثر میلی کچیلی رہی ہے۔ کبھی اس حالت میں دیکھ کر اس سے نفرت نہ ہوجاوے۔
معاملہ(۶۸):اگر کوئی شخص تمہارے عزیز کو پیغام نکاح بھیجے تو زیادہ تر قابل لحاظ اس شخص کی نیک وضعی اور دینداری ہے۔ دولت، حشمت عالی خاندانی کے اہتمام میں رہ جانے سے خرابی ہی خرابی ہے۔
معاملہ(۶۹): اگر اتفاقاً کسی غیر منکوحہ عورت اور کسی مرد میں باہم تعشق ہوجاوے تو بہتر ہے کہ ان کا نکاح کر دیا جاوے۔
معاملہ(۷۰): اس نکاح میں زیادہ برکت ہوتی ہے جس میں خرچ کم پڑے اور مہر بھی ہلکا ہو۔
معاملہ(۷۱): اکثر عورتوں کی عادت ہوتی ہے کہ غیر عورتوں کی صورت شکل کے حالات اپنے خاوند سے بیان کیا کرتی ہیں ۔ یہ بہت بری بات ہے اگر اس کا دل آگیا تو پھر روتی پھریں گی۔
معاملہ(۷۲):ایک کپڑے میں دومردوں کا اسی طرح ایک کپڑے میں دو عورتوں کا لپٹنا بالکل نامناسب اور بے غیرتی ہے۔ اور جس طرح مرد کو دوسرے مرد کا ستر دیکھنا گناہ ہے ۔ اسی
-----------
{۶۶} تنکح المرأۃ لاربع لمالہا ولحسبہا ولجمالھا ولدینھا فاظفر بذات الدین تربت یداک۱۲ متفق علیہ {۶۷} فلما قدمنا ذھبنا لندخل فقال امہلوا حتی ندخل لیلا ای عشاء لکی تمتشط الشعثۃ وتستحد المغیبۃ۱۲ متفق علیہ {۶۸} اذا خطب احدکم من ترضون دینہ وخلقہ فزوجوہ ان لاتفعلوا تکن فتنۃ فی الارض وفساد عریض۱۲ ترمذی {۶۹} لم تر للمتحابین مثل النکاح۱۲ابن ماجہ{۷۰} ان اعظم النکاح برکۃ ایسرہ مؤنۃ۱۲ بیہقی ۔ عن عمرؓ قال الا لاتغالوا صدقۃ النساء فانہا لو کانت مکرمۃ فی الدنیا وتقوی عند اﷲ لکان اولاکم بھا نبی اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم۱۲ احمد وترمذی {۷۱} لا تباشر المرأۃ المرأۃ فتنعتھا لزوجہا کأنہ ینظر الیہا۱۲ متفق علیہ {۷۲} لا ینظر الرجل الی عورۃ الرجل ولا المرأۃ الی عورۃ المرأۃ ولایفضی الرجل الی الرجل فی ثوب واحد ولا تفضی المرأۃ الی المرأۃ فی ثوب واحد۱۲ مسلم