معاملہ(۱۵):تجارت بہت عمدہ چیز ہے امانت و راستی اس کا جزوِ اعظم ہے۔ اس سے دنیا میں اعتبار ہوتا ہے اور آخرت میں انبیاء وصدیقین و شہداء کی ہمراہی نصیب ہوتی ہے۔
معاملہ(۱۶):معمول رکھو کہ منافع تجارت سے کچھ خیر خیرات نکالتے رہا کرو۔ بعض باتیں ناہموار تجارت میں ہو ہی جاتی ہیں۔ خیر خیرات سے کسی قدر اس کے وبال میں تخفیف ہوجاتی ہے۔
معاملہ(۱۷):اگر تمہارے سودے میں یا داموں میں کچھ عیب ہو ہرگز اس کو پوشیدہ مت کرو، صاف کہہ دو۔ اس کے چھپانے سے برکت مٹ جاتی ہے۔
معاملہ(۱۸):سود کا لین دین ، تحریر، گواہی کچھ مت کرو۔ سب پر لعنت آئی ہے۔
معاملہ(۱۹):جو چیزیں کہ ناپ تول کر بکتی ہیں اور وہ ایک طرح کی ہیں جسے گیہوں گیہوں اس کے مبادلے میںدو باتیں ضروری ہیں : ایک یہ کہ برابر سرابر ہو اگرچہ اعلیٰ ادنی کا تفاوت ہو۔ دوسرے یہ کہ دست بدست ہو۔ اگر ایک امر میں بھی خلاف ہوا تو سو د ہو جاوے گا۔ اور اگر ناپ تول کر بکتی ہیں مگر جنس الگ الگ ہے جیسے گیہوں اور جَو، اس میں برابر سرابر ہونا ضروری نہیں مگر دست بدست ہونا ضروری ہے۔ اور اگر جنس تو ایک ہے مگر ناپ تول کر نہیں بکتی جیسے بکری بکری تب بھی برابر سرابر ہونا ضروری نہیں۔ اور اگر نہ جنس ایک ہے نہ ناپ تول کر بکتی ہے جیسے گھوڑا اور اونٹ ، اس وقت برابر سرابر ہونا ضروری ہے نہ دست بدست ہونا ضرور ی ہے۔ یہ فقہ حنفی کے موافق سود کی تفصیل ہے۔
فرع: آج کل جو زیور خریدا یا بنوایا جاتا ہے اس میں اکثر بوجہ تفاوت نرخ کے برابر سرابر بھی نہیں لیا
-----------
{۱۵} التاجر الصدوق الامین مع النبیین والصدیقین والشہداء۱۲ ترمذی {۱۶} ان البیع یحضرہ اللغو والحلف فشوبوہ بالصدقۃ ۱۲ ابوداو‘د {۱۷} وان کتما و کذبا محقت برکۃ بیعہما۱۲ متفق علیہ{۱۸} لعن رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم آکل الربوا و موکلہ وشاہدیہ وقال ہم سواء۱۲ مسلم {۱۹} الذہب بالذہب والفضۃ بالفضۃ والبر بالبر والشعیر بالشعیر والتمر بالتمر والملح بالملح مثلاً بمثل سواء بسواء یدًا بید فاذا اختلف ہذہ الاصناف فبیعوا کیف شئتم اذا کان یدًا بید۱۲مسلم۔ فی الہدایۃ اذا عدم الوصفان الجنس والمعنی المضموم الیہ حل التفاضل والنساء واذا وجداحرم التفاضل والنساء لوجود العلۃ واذا وجد احدھما وعدم الآخر حل التفاضل وحرم النساء مثل ان یسلم ہرویا فی ہروی او حنطۃ فی شعیر۱۲