پھونکا جاوے گا۔ اس سے پھر سارا عالم موجود ہوجاوے گا، مُردے زندہ ہوجاویں گے اور قیامت کے میدان میں سب اکٹھے ہوں گے اور وہاں کی تکلیفوں سے گھبرا کر سب پیغمبروں کے پاس سفارش کرانے جاویں گے۔ آخر ہمارے پیغمبر صاحب سفارش کریں گے۔ سب برے بھلے عمل تولے جائیں گے۔ اُن کا حساب ہوگا۔ مگر بعضے بدون حساب جنت میں جائیں گے۔ نیکوں کا نامۂ اعمال داہنے ہاتھ میں اور بدوں کا بائیں ہاتھ میں دیا جاوے گا۔ پیغمبر صاحب صلی اﷲ علیہ وسلم اپنی امت کو حوضِ کوثر کا پانی پلاویں گے جو دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا۔ پل صراط پر چلنا ہوگا، جو نیک لوگ ہیں وہ اس سے پار ہو کر بہشت میں پہنچ جاویں گے ، جو بَد ہیں وہ اس پر سے دوزخ میں گر پڑیں گے۔
عقیدہ(۳۷): دوزخ پیدا ہوچکی ہے اور اس میں سانپ، بچھو اور طرح طرح کا عذاب ہے۔ دوزخیوں میں سے جن میں ذرا بھی ایمان ہوگا وہ اپنے اعمال کی سزا بھگت کر پیغمبروں اور بزرگوں کی سفارش سے نکل کر بہشت میں داخل ہوں گے، خواہ کتنے ہی بڑے گنہگار ہوں اور جو کافر اور مشرک ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے اور ان کو موت بھی نہ آئے گی۔
--------------
عن ابی ہریرۃ قال النبی صلی اﷲ علیہ وسلم انا سید الناس یوم القیامۃ یوم یقوم الناس لرب العالمین وتدنو الشمس فیبلغ الناس من الغم والکرب ما لایطیقون فیقول الناس الا تنظرون من یشفع لکم الی ربکم فیأتون آدم۔وذکر حدیث الشفاعۃ الی ان قال۔ فیقال یا محمد ادخل من امتک من لا حساب علیہم من الباب الایمن متفق علیہ۔ فاما من اوتی کتابہ بیمینہ فسوف یحاسب حسابا یسیرا و ینقلب الی اہلہ مسرورا واما من اوتی کتابہ بشمالہ فیقول یٰلیتنی لم اوت کتابیہ۔ قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ماء ہ اشد بیاضا من اللبن و احلی من العسل رواہ مسلم۔ قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ثم یضرب الجسر علی جہنم وتحل الشفاعۃ ویقولون اللہم سلم سلم فیمر المؤمنون کضرب العین وکالبرق وکالریح وکالطیر وکأجاوید الخیل والرکاب فناج مسلم و مخدوش مرسل ومکدوس فی نار جہنم۔ متفق علیہ{۳۷}اعدت للکٰفرین۔ قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ثم اشفع فیحد لی حدًا فاخرج فاخرجہم من النار وادخلہم الجنۃ حتی مایبقی فی النار الا من قد حبسہ القرآن ای وجب علیہ الخلود۔ قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم اذا دخل اہل الجنۃ الجنۃ واہل النار الناریقول اﷲ تعالٰی من کان فی قلبہ مثقال حبۃ من خردل من ایمان فاخرجوہ۔ متفق علیہ