امام مہدی علیہ السلام ظاہر ہوں، اور خوب انصاف سے بادشاہی کریں گے، کانا دجال نکلے گا، اور دنیا میں بہت فساد مچاوے گا۔ اس کے مارڈالنے کے واسطے حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے اُتریں گے اور اس کو مار ڈالیں گے۔ یاجوج وماجوج بڑے زبردست آدمی ہیں وہ تمام زمین میں پھیل پڑیں گے، پھر وہ خدا کے قہر سے ہلاک ہوں گے۔ ایک عجیب طور کا جانور زمین سے نکلے گا، اور آدمیوں سے باتیں کرے گا۔ مغرب کی طرف سے آفتاب نکلے گا۔ قرآن مجید اُٹھ جاوے گا۔ اور چند روز میں مسلمان مرجاویں گے۔ اور تمام دنیا کافروں سے بھر جاوے گی اور بہت باتیں ہوں گی۔
عقیدہ(۳۵):جب ساری نشانیاں پوری ہوجاویں گی اب قیامت کا سامان شروع ہوگا۔ حضرت اسرافیل علیہ السلام خدا کے حکم سے صور پھونکیں گے۔ یہ صور ایک بہت بڑی چیز سینگ کی شکل ہے۔ اس صور کے پھونکنے سے تمام زمین آسمان پھٹ کر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاویں گے، تمام مخلوقات مرجاویں گے،اور جو مر چکے ہیں اُن کی روحیں بے ہوش ہوجاویں گی، مگر اﷲ تعالیٰ کو جن کا بچانا منظور ہے وہ اپنے حال پر رہیں گے۔ ایک مُدّت اسی کیفیت پر گزر جائے گی۔
عقیدہ(۳۶): پھر جب اﷲ تعالیٰ کو منظور ہوگا کہ تمام عالم دوبارہ پیدا ہوجاوے دوسری بار پھر صور
-----------------
…… وعن عائشۃ قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم ثم یبعث اﷲ ریحا طیبۃ فتوفی کل من کان فی قلبہ مثقال حبۃ من خردل من ایمان فیبقی من لاخیر فیہ فیرجعون الی دین آبائہم، رواہ مسلم۔ وانہ لعلم للساعۃ، حتی اذا فتحت یأجوج ومأجوج وہم من کل حدب ینسلون، واذا وقع القول علیہم اخرجنا لہم دابۃ من الارض تکلمہم ان الناس کانوا باٰیٰتنا لایوقنون۔{۳۵} عن ابی سعید قال ذکر رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم صاحب الصور، وقال عن یمینہ جبرئیل وعن یسارہ میکائیل رواہ رزین۔ وعن عبد اﷲ بن عمرو عن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم قال الصور قرن ینفخ فیہ رواہ الترمذی۔ فاذا نفخ فی الصور نفخۃ واحدۃ وحملت الارض والجبال فدکتا دکۃ واحدۃ فیومئذ وقعت الواقعۃ و انشقت السماء فکانت یومئذ واہیۃ، ویوم ینفخ فی الصور فصعق من فی السمٰوٰت ومن فی الارض الا من شاء اﷲ ثم نفخ فیہ أخری فاذا ھم قیام ینظرون۔ وعن ابی ہریرۃ عن النبی صلی اﷲ علیہ وسلم قال الناس یصعقون یوم القیمۃ فاکون اول من یفیق فاذا موسی باطش بجانب العرش فلا ادری کان فیمن صعق فافاق قبلی او کان فیمن استثنی اﷲ ۔ متفق علیہ {۳۶} ونفخ فی الصور فاذا ہم من الاجداث الی ربہم ینسلون۔ (الباقی علی الصفحۃ الآتیۃ)