ہے۔ ایسے شخص کو ولی کہتے ہیں۔ اس شخص سے کبھی ایسی باتیں ظہور میں آتی ہیں جو اور لوگوں سے نہیں ہوسکتیں۔ ایسی باتوں کو کرامت کہتے ہیں۔
عقیدہ(۱۷):خدا کا کیسا ہی پیارا ہوجاوے مگر نبی کے برابر نہیں ہوسکتا۔
عقیدہ(۱۸):خدا کا کیسا ہی پیارا ہوجاوے مگر جب تک ہوش وحواس درست ہیں، شرع کا پابند رہنا فرض ہے۔ نماز وروزہ اور کوئی عبادت معاف نہیں ہوتی۔ جو گناہ کی باتیں ہیں وہ اس کے لئے درست نہیں ہوجاتیں۔
عقیدہ(۱۹):جو شخص شرع کے خلاف ہو وہ خدا کا دوست نہیں ہوسکتا۔ اگر اس کے ہاتھ سے کوئی اچنبھے کی بات دکھائی دے یا وہ جادو ہے، یا نفسانی اور شیطانی دھندا ہے۔ اس سے اعتقاد درست نہیں ۔
عقیدہ(۲۰):ولی لوگوں کو بعضی باتیں بھید کی سوتے یا جاگتے میں معلوم ہوجاتی ہیں۔ اس کو کشف والہام کہتے ہیں۔ اگر شرع کے موافق ہے قبول ہے اور اگر خلاف ہے تو رد ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
{۱۷} وکلا فضلنا علی العٰلمین۔ فی الیواقیت عن الشیخ: اعلم ان مقام النبی ممنوع لنا دخولہ، وغایۃ معرفتنا بہ من طرق الارث النظر الیہ کما ینظر من ہو فی اسفل الجنۃ الی من ہو فی اعلٰی علیین ص۸۲ {۱۸}ایحسب الانسان ان یترک سدی۔ فی الیواقیت: وقد سئل ابو القاسم الجنید رضی اﷲ عنہ عن قوم یقولون باسقاط التکالیف ویزعمون ان التکالیف انما کانت وسیلۃ الی لوصول وقد وصلنا فقال رضی اﷲ عنہ صدقوا فی الوصول ولکن الی سقر والذی یسرق ویزنی خیر ممن یعتقد ذلک ولو انی بقیت الف عام مانقصت من اورادی شیئا الا بعذر شرعی، انتہی ۱۲ ج۱ص۱۹۲۔ وفیہا عن الشیخ: انہ لایجوز لولی قط المبادرۃ الی فعل معصیۃ اطلع من طریق کشفہ علی تقدیرہا علیہ۱۲ ج۱ص۱۹۲{۱۹} ان کنتم تحبون اﷲ فاتبعونی یحببکم اﷲ ویغفرلکم ذنوبکم واﷲ غفور رحیم۔ قل اطیعوا اﷲ والرسول فان تولوا فان اﷲ لایحب الکٰفرین۔فی الیواقیت عن الشیخ: ان من الخوارق مایکون عن قوی نفسية و قد یکون ایضاً عن حیل طبیعیۃ وقد یکون عن نظم حروف بطوالع وقد یکون باسماء یتلفظ بہا ذاکرھا ولایکون خرق العادۃ علی وجہ الکرامۃ الا لمن خرق العادۃ من نفسہا باخراجہا عن مألوفہا الطبیعی الی الانقیاد للشرع فی کل حرکۃ وسکون، انتہی مختصراً ج۱ص۲۰۲وفیہا عن الشیخ قد وضع اﷲ میزان الشرع بید العلماء اہل التقویٰ فھم ارباب التعدیل والتجریح فما وقع علی ید من ظھرت امارات اتباعہ للشرع سموہ کرامۃ وما وقع علی غیرہ سموہ سحرا و شعبذۃ وغیر ذلک ۱۲ج۱ص۱۱۷ {۲۰}لہم البشری فی الحیٰوۃ الدنیا و فی الآخرۃ، ثم جعلنٰک علی شریعۃ من الامر فاتبعھا ولاتتبع اہواء الذین لایعلمون۔ فی الیواقیت : قال الشیخ عبد القادر جیلی وقد ترایٔ لی مرۃ نور عظیم ملأ الافق ثم بدت لی فیہ صورۃ تنادینی یا عبد القادر انا ربک وقد اسقطت عنک التکالیف فان شئت فاعبد لی وان شئت فاترک فقلت له اخسأ یا لعین الخ ج۱ص۱۹۲۔