محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کا ہے، اور آپ کے بعد کوئی نیا پیغمبر نہیں آسکتا۔ قیامت تک جتنے آدمی اور جن ہوں گے آپ سب کے پیغمبر ہیں۔
عقیدہ(۱۳):ہمارے پیغمبر صلی اﷲ علیہ وسلم کو اﷲ تعالیٰ نے جاگتے میں جسم کے ساتھ مکے سے بیت المقدس میں اور وہاں سے ساتویں آسمان پر اور وہاں سے جہاں تک اﷲ کو منظور ہوا پہنچایا، اور پھر مکہ میں پہنچا دیا۔ اس کو معراج کہتے ہیں۔
عقیدہ(۱۴):اﷲ تعالیٰ نے کچھ مخلوقات نور سے پیدا کرکے ان کو ہماری نگاہوں سے پوشیدہ کیا ہے، ان کو فرشتے کہتے ہیں۔ ان کا مرد یا عورت ہونا کچھ نہیں بتلایا گیا۔ بہت سے کام ان کے سپرد ہیں۔ وہ کبھی اﷲ تعالیٰ کے حکم کے خلاف کوئی کام نہیں کرتے۔ ان میں چار فرشتے بہت مشہور ہیں: حضرت جبرئیل علیہ السلام، حضرت میکائیل علیہ السلام، حضرت اسرافیل علیہ السلام، حضرت عزرائیل علیہ السلام۔
عقیدہ(۱۵):اﷲ تعالیٰ نے کچھ مخلوقات آگ سے پیدا کر کے ان کو ہماری نظروں سے پوشیدہ کیا ہے، ان کو جن کہتے ہیں۔ ان میں نیک وبد سب طرح کے ہوتے ہیں، ان کی اولاد بھی ہوتی ہے۔ ان سب میںسب سے زیادہ مشہور شریر ابلیس ہے۔
عقیدہ(۱۶): مسلمان جب خوب عبادت کرتا ہے اور گناہوں سے بچتا ہے اور دنیا سے محبت نہیں رکھتا، اور پیغمبر صاحب کی ہر طرح خوب تابعداری کرتا ہے تو وہ اﷲ کا دوست اور پیارا ہوجاتا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
{۱۳} سبحٰن الذی اسرٰی بعبدہ لیلا من المسجد الحرام الی المسجد الاقصی، ولقد راٰہ نزلۃ اخری عند سدرۃ المنتھی۔ فی الیواقیت عن الشیخ: ولوکان ہذا الاسراء بروحہ صلی اﷲ علیہ وسلم ويکون رؤیا راٰہا کما یری النائم فی نومہ ما انکرہ احد من قریش ولانازعہ فيه وانما انکروا علیہ کونہ اعلمھم ان الاسراء کان بجسمہ الشریف فی تلک المواطن التی دخلہا کلہا ج۲ ص۴۰{۱۴} عن عائشۃ عن رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم قال خلقت الملائکۃ من نور وخلق الجان من مارج من نار وخلق آدم مما وصف لکم رواہ مسلم۔ فالمدبرات امرا، لایعصون اﷲ ما امرہم ویفعلون مایؤمرون۔ {۱۵}خلق الجان من مارج من نار، انہ یراکم ھو و قبیلہ من حیث لاترونہم ، وانا منا الصّٰلحون ومنا دون ذٰلک، افتتخذونہ وذریتہ اولیاء، فسجدوا الا ابلیس کان من الجن ففسق عن امر ربہ۔ {۱۶} الا ان اولیاء اﷲ لاخوف علیہم ولاھم یحزنون الذین آمنوا وکانوا یتقون، کلما دخل علیہا زکریا المحراب وجد عندہا رزقا قال یٰمریم انّٰی لک ھذا قالت ہو من عند اﷲ۱۲