کسی نے بعد میں ایزاد کیا ہے۔گویا عیسائی مؤرخوںکی تحقیق کے مطابق یہ ایک بناوٹی پیشگوئی ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ایسا ہی ہے۔ کیونکہ متی،لوقا اوریوحنا نے اس کے متعلق عجب عجب ٹھوکریں کھائی ہیں۔ کیونکہ انہیںمعلوم نہ تھا کہ اصل حقیقت کیا ہے۔
متی کی ۱۷،۱۰عأیت ۱۳میں یہ درج ہے :’’شاگردوں نے اس سے پوچھا کہ پھر فقیہ کیوں کہتے ہیں کہ ایلیاء توآچکا اورانہوں نے اسے نہیںپہچانا بلکہ جوچاہا اس کے ساتھ کیا۔اسی طرح ابن آدم بھی ان کے ہاتھ سے دکھ اٹھائے گا۔ تب شاگرد سمجھ گئے کہ اس نے ان سے یوحنا بتیسمہ دینے والی کی بابت کہا ہے۔
نوٹ: جوانجیل انگریزی ،پرانی ہے۔اس کے ۱۷،۱۱ میں لکھا ہے:(Elijah shall truly frist come)ایلیا سچ مچ پہلے آئے گا۔
مگر ریوائذڈ ایڈیشن میں جو آج لوگ پڑھتے ہیں۔ یوںلکھا ہے :(Elijah indeed come)ایلیا بے شک آتا ہے۔
خیر یہ عیسائیو ں کی تحریف ہے(یادرستی ہے)وہ اپنا آپ جانیں۔میں تو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ متی نے اس میںکہاں تک ٹھوکر کھائی ہے۔ متی کی ۴۶،۵۰ ۔۶۷ میں ہے :’’اورتیسرے پہر کے قریب یسوع نے بڑی آواز سے چلاکر کہا،ایلی ،ایلی، لما سبقتنی؟یعنی اے میرے خدا! اے میرے خدا!تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا۔ جو وہاں کھڑے تھے ان میں سے بعض نے سن کر کہا۔ یہ ایلیا کو پکارتا ہے اورفوراً ان میں سے ایک شخص دوڑا اور سپنج لے کر سرکہ میں ڈبویا اورسرکنڈے پر رکھ کر چسایا مگرباقیوں نے کہاٹھہر جاؤ۔دیکھیں توایلیاہ اسے بچانے آتا ہے یا نہیں۔
اوراسی متی کے باب ۱۱ص۳ ’’میں تو تم کو توبہ کے لئے پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مجھ سے زورآور ہے۔ میں اس کی جوتیاں اٹھانے کے لائق نہیں وہ تم کو روح القدس اورآگ سے بیتبسمہ دے گا۔اس کا چھاج اس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیان کو خوب صاف کرے گا اوراپنے گیہوں کوتوکھتے میں جمع کرے گا۔مگر بھوسی کو اس آگ میںجلائے گا جو بجنے کی نہیں۔‘‘
علاوہ ازیں متی کے باب۱۳ص۳ میںلکھا ہے:’’اوردیکھو موسیٰ اورایلیاہ اس کے ساتھ باتیںکرتے دکھائی دیئے۔‘‘گویا ایلیاہ بھی خود آگئے۔
اب متی کے ان چاربیانوں میں سے کس کو صحیح سمجھا جائے؟ لوقا کی کتاب کے باب ۱۰