……………………………………………………
ـاور واحد مؤنث لانا بھی جائز ہے، جیسے: البنونَ الصالِحونَ أوْ الصالحَۃُ۔ اور موصوف جب غیر عاقل کی جمع ہو تو صفت کو واحد مؤنث لانا جائز ہے اور وہی عمدہ ہے، اور جمع مؤنث بھی لاسکتے ہیں ، جیسے: إشتریتُ کُتُباً کثیرۃً، کثیراتٍ۔ اور موصوف جب اسمِ جمع ہوتو صفت کو واحد اور جمع دونوں طرح لاسکتے ہیں ، جیسے: عاشرْنا قوماً مُھذَّباً، مھذَّبین۔
فائدہ۶): موصوف اگر مذکرو مؤنث، یا عاقل وغیر عاقل سے مرکب ہو تو صفت لانے میں کون سے موصوف کا اعتبار کیا جائے گا؟
المؤلّفُ من المذکّرِ والمؤنّثِ یَغلبُ فیہٖ المذکّرُ، نحو: جائَ یوسفُ ومریمُ العامِلانِ، والمؤلّفُ من عاقلٍ وغیرِ عاقلٍ یغلبُ فیہٖ العاقلُ، نحو: ہلک الجنودُ والخیولُ النافعون۔ (معجم القواعد۲۱۹)
فائدہ۷): ایک ہی موصوف کی چند الگ الگ صفات ہوں تو صفات کس طرح لائی جائیں گی؟
إذا تعدّدتِ النُعوتُ واختلفَ معنی النعتِ ولفظُہٗ، وجبَ تفریقُہٗ بحرف العطف، نحو: مررتُ برجلٍ کاتبٍ وفقیہٍ وشاعرٍ۔ (معجم القواعد:۲۲۰)
فائدہ۸):اگر کسی جگہ موصوف کی دو صفتیں ہوں : مفرد، جملہ تو صفت مفرد کو مقدم کیا جائے گا۔
إذا نُعتَ الاسمُ بمفردٍ وجملۃٍ فالأَولیٰ تقدیم المفردِ؛ لأنّہ الأصْلُ، نحو: رأیتُ رجلاً فقیراً، لایُحسنُ إلیہٖ أحدٌ۔ (معجم القواعد۲۲۰)
فائدہ۹): بغیر صفت لائے موصوف متعین ہو تو صفت پر تین طرح اعراب پڑھ سکتے ہیں : [۱]موصوف کے مطابق[۲]رفع[۳]نصب۔
إذا کانَ المنعوتُ معلوماً بدون النعتِ، نحو: مررتُ بامرئِ القیسِ ’’الشاعرَِ ُ‘‘ جاز لک فیہ ثلاثۃُ أوجہٍ: الاتّباعُ فیُخفضُ، والقطعُ بالرَّفعِ بإضمارِ ’’ہو [الشاعرُ]‘‘، والقطعُ بالنصبِ بإضمارِ فعلِ (أخصُّ، أمدحُ، أذمُّ)، ومنہٗ {وامرأتُہٗ حَمّالۃَ الحَطَبِ}۔ (شرح شذورالذہب:۲۰۱)
فائدہ۱۰): جملہ نکرہ کے حکم میں ہوتا ہے؛لہٰذا وہ نکرہ ہی کی صفت واقع ہوگا۔
تقعُ الجملۃُ نعتاً إذا کان خبریّۃً أوْ شِبھَھا، فلا یُنعتُ بھا إلاّ النکرۃُ علیٰ تأویلہا بنکرۃٍ، نحو: رأیتُ طائراً یصیحُ أيْ صائحاً۔
فائدہ۱۱): وہ آٹھ چیزیں جن سے صفت بیان کی جاتی ہے:
الأشیاء الثمانیۃ التي یوصف بہا: (۱)اسم الفاعل (۲)اسم المفعول(۳)الصفۃ المشبّہۃ (۴) المنسوب، کمکيٌّ و کوفيٌّ ۔وہو في معنیٰ اسم المفعول (۵)الوصف بــ’’ذي‘‘، التي بمعنیٰ ’’صاحبٍ‘‘ (۶) الوصف بالمصدر، کرجلٍ عدلٍ ؛ وہو سماعيٌّ (۷)ما وَردَ من المسموعِ غیرہ، کمررتُ برجلٍ أيِّ رجلٍ (۸) الوصف بالجملۃ۔ (الاشباہ والنظائر۲؍۵)
فائدہ۱۲): ترکیبِ عددی (مثلاً:سبع قرا.8ئات)کوجب پلٹ دیں گے تو وہ ترکیبِ توصیفی ہو جائے گی؛ لیکن غ