وہ ضمائر جن کے مراجع بظاہر مذکور نہیں ہوتے
قاعدہ۱-:شارح کبھی اول کلام میں فعل ماضی کا صیغۂ واحد مذکر استعمال کرتے ہیں ، جس کا فاعل کوئی اسمِ ظاہر نہیں ملتا اور نہ کوئی ایسی ضمیر ہوتی ہے جو کسی ما قبل کی طرف راجع ہو، ایسے موقع پر یاد رکھنا چاہیے کہ یہ ضمیر ماتن یا مصنف کی طرف راجع ہوتی ہے؛ کیوں کہ چھ چیزیں ایسی ہیں کہ جن کی طرف بغیر مرجع ذکر کِیے ضمیر راجع ہوتی ہے:
(۱)اللہد(۲)رسول اللہا (۳)قرآن شریف (۴)تلوار (۵)محبوب (۶)مصنف(۱)۔
جب یہ معلوم ہو گیا کہ ایسے فعل کا فاعل مصنف ہیں ، تو یاد رکھیے کہ اس جگہ فعلِ مصنف [یعنی تعریف، مثال یا قید کو ذکر کرنے] پر کسی کا اعتراض ہوا ہوگا، جس کا جواب بعد میں دلائل کے ساتھ دیا جا رہا ہے(۲)۔ اس موقع پر کلماتِ جواب ودلیل میں مندرجہ ذیل الفاظ ہوتے ہیں ۔
لِأَنَّ، فَاِنَّ(۳)، لِاَجْلِ، لِئَلاَّ، کَیْلاَ، حَتّٰی لاَ، لِکَیْلاَ، بِدَلِیْلِ، مِنْ اَجْلِ،
(۱) بعضے مصنفین و’’قال بعضہم‘‘ اور کبھی ’’عندہم‘‘ فرماتے ہیں جس کا مرجع پہلے نہیں ملتا، تو اس کا مرجع معلوم کرنے کے لیے دیکھو: وہ کتاب جس فن کی ہے اُس کے اہل کی طرف ضمیر راجع ہوگی: اگر فنِ کلام کی کتاب ہے تو متکلمین کی طرف راجع ہوگی، اگر اصول کی ہے تو اصولیین کی طرف۔ فقہ میں ’’عندہ‘‘ کے بالمقابل اگر عندہما ہے تو ’’ہ‘‘ کی ضمیر امامِ اعظمؒ کی طرف راجع ہوگی، اور ’’ہما‘‘ سے صاحبین( امام ابو یوسف اور امام محمدؒ) کی طرف۔ اگر پہلے امام ابویوسف کا مذہب ہے پھر دوسرے مذہب میں عندہما ہے تو یہ ضمیر طرفینؒ (امام اعظم اور امام محمدؒ) کی طرف راجع ہوگی۔ اگر پہلے امام محمدؒ کا مذہب ہے اور دوسرے مذہب میں عندہما ہے تو یہ ضمیر شیخین (امام اعظم اور امام ابویوسفؒ) کی طرف راجع ہوگی۔ مصنف، اس کی مثال، قواعد کی امثلہ کے ضمن میں بہ کثرت مذکور ہیں ، جن کو دو قوس کے مابین ((أي المصنف، أي الشارح)) واضح کیا ہے۔
ملاحظہ: حضرت مصنفِ علام نے کل اڑتیس قواعد بیان کیے ہیں ؛ لیکن چوں کہ بعضے قوانین اہم اہم فوائد پر مشتمل تھے؛ لہٰذا اُن فوائد کو ممتاز کرنے کے لیے ذیلی عناوین وسرخیوں کی شکل دی گئی ہے۔
(۲) اِس قاعدہ کی ایک مثال قاعدہ۱۷؍ کے تحت فائدہ۴؍ کے ’’ملاحظہ‘‘ کے ضمن میں مذکور ہے۔
(۳) فائدہ: واضح ہوکہ ’’إنّ‘‘ مکسورہ گیارہ جگہوں میں آتا ہے: ابتدائِ کلام میں ، مبتدا کی خبر میں ، جب کہ خبر پر ’’لام‘‘ تاکید ہو، قول کے بعد، قسم کے بعد، موصول کے بعد، ندا کے بعد، ’’حتیّٰ‘‘ ابتدائیہ کے بعد، حرف تصدیق کے بعد، حرف تنبیہ کے بعداور ’’واؤ‘‘ حالیہ کے بعد۔ غ