۵-بعضے حضرات مذکورہ بالا تمام چیزیں ذکر نہیں کرتے؛ بلکہ[بسملہ،حمدلہ وتصلیہ کے بعد] اِس فن کے موضوع(۱) کو بیان کرنے کے بعد اُس کی تعریف بیان کرنے پر اکتفا کرتے ہیں ۔
فائدہ: بعضے حضرات ایسے گزرے ہیں کہ جو موضوع کو نہ تو صراحۃً ذکر کرتے ہیں ، اور نہ ہی اُس کی تعریف بیان کرتے ہیں ، کأکثر مُصنفِيْ کتبِ الفقہ۔
متن اور طرزِِ تحریر
پوشیدہ نہ رہے کہ [بہ وقتِ تقسیمات] اکثر مصنفین کی یہ عادت رہی ہے کہ، پہلے شیٔ مجہول کی تعریف(۲) کرتے ہیں ، اِس کے بعد اگر اُس مُعرَّف کے اَقسام ہیں تو اُن کو بیان کرتے
(۱) موضوع العلم ما یُبحث فیہ عن عوارضہ الذاتیۃ۔
العوارض: جمع عرض، ھو الخارج من الشيئِ المحمولِ علیہ، [نحو:السفینۃ متحرکۃ، الانسان ضاحک]، وذلک الخارج المحمولُ إِمّا:(۱)أن یعرضَ الشيئَ أوّلا وبالذات (۲) أو بواسطۃ شيئٍ۔ وعلی الثانی: إما أن یکون تلک الواسطۃ مساویاً للمعروض؛ أو مباینا أو أعم أو أخص؛ فالأوّلان [أي العرض بلاواسطۃ أو بواسطۃ مساویۃ لذلک الشيء] کلاھما عرضان ذاتیان، والثلاثۃ الأخیرۃ اعراض غریبۃ۔
مثال الأول: الحرکۃ العارضۃ للسفینۃ، ومثال الثاني: الضحک العارض للمتعجب بلاواسطۃ، وللإنسان بواسطۃ التعجب وبین الانسان والمتعجب مساواۃ، ومثال الثالث: الحرکۃ عارضۃ للانسان بواسطۃ السفینۃ، وبین السفنیۃ والانسان تباین۔ ومثال الرابع: الحرکۃ بالارادۃ عارضۃ للانسان بواسطۃ الحیوان، وھو أعم منہ۔ ومثال الخامس: الضحک، عارض للحیوان بواسطۃ الانسان۔
فائدۃ: النِسبُ أربعٌ: التساوي، إن کانت أفراد الکلِّیَین متحدۃ، نحو: الانسانُ والضاحک۔ والتباین، إن کانت مختلفۃً، نحو: الانسان والحمار۔ وعموم وخصوص مطلق، إن کان جمیع أفراد أحدہما (أخص) بعض أفراد آخرہما (أعم)(یعنی ایک کے جمیع افراد دوسری کلی کے بعض افراد ہوں )، نحو: الانسان والحیوان۔ وعموم وخصوص من وجہٍ، إن کان أفراد کلٍّ بعضَ أفراد الآخر، نحو: الحیوان والابیض۔ مصنف
عوارضِ ذاتیہ وغریبہ کی تفصیل اور نسبِ اربعہ کا بیان ’’دستور الطلباء‘‘ میں ملاحظہ فرمائیں ۔ مرتب
(۲)ہدایہ وغیرہ کتبِ فقہیہ میں اکثر وبیشتر یہ طریق ہوتا ہے کہ، پہلے اُس کتاب کے مضمون کی [۱]لغوی واصطلاحی تعریف کرتے ہیں ، [۲]پھر مناسَبت بین المعنیٰ اللغوي و الاصطلاحی بیان کرتے ہیں [۳]اگر کوئی چیز خلافِ قیاس معلوم ہوتی ہے تو اُس کی احتیاج بیان کرتے ہیں [۴]احتیاج کے ساتھ دلیل عقلی کو بھی بیان کر دیتے ہیں ، یا پھر دلیلِ نقلی کے بعد مستقلاً دلیلِ عقلی ذکر کرتے ہیں [۵]اِس کے بعد اُس کے جواز پر دلیل نقلی پیش کرتے ہیں [۶]اُس معرَّف کی اقسام ہیں تو اُن کو بیان کرتے ہیں [۷]اِس کے بعد اُس باب کے بنیادی اصول ذکر کرتے ہیں ؛ تاکہ ہر وقت اُن کو مستحضر رکھا جائیں ۔غ