(۷)اسمِ ذات کے بعد ’’کیا ہے‘‘؟ کے ذریعے سوال کریں ، جواب میں خبر واقع ہوگی، [جیسے: زَیدٌ عَالِمٌ میں ، زید کیا ہے؟]۔
(۸)اسمِ ذات کے بعد ’’کیسے‘‘؟ کے ذریعے سوال کے جواب میں صفت واقع ہوگی، [جیسے: لَقِیتُ زَیدَنِالعَالمَ میں ، تُو کیسے زید سے ملا؟]۔
فائدہ: افعالِ ناقصہ کے بعد واقع ہونے والا اسم، بہ منزلۂ ’’فاعل‘‘ ہے اور خبر بہ منزلۂ ’’مفعول بہ‘‘ کے ہے، اور نائب فاعل مفعول بہ کے قائم مقام ہو تا ہے(۱)[جیسے:کان زید عالما میں ، عالم کون تھا؟ جواب: زید تھا۔ زید کیا تھا؟ جواب: عالم تھا]۔ اجزائے جملہ اسمیہ و فعلیہ کی پہچان حسبِ ذیل مثالوں سے واضح ہے۔
اجزاء جملہ فعلیہ واسمیہ کی شناخت
مقام
فعل
فاعل
مفعول بہ
مفعول فیہ
مفعول فیہ
حال
مفعول لہ
سوال
کیا ہوا؟
کس نے؟
کس کو؟
کہاں ؟
کب؟
کیسے؟
کیوں ؟
اجزاء
ضَرَبَ
زَیْدٌ
عَمْراً
اَمَامِيْ
یَوْماً
مَشْدُوْداً
تادِیباً
ترجَمہ
مارا
زید نے
عمرو کو
میرے سامنے
دن میں
باندھ کر
ادب سکھانے کے لیے
اجزاء
أَکَلَ
زَیْدٌ
ظَبْیًا
×
×
×
×
اجزاء
جائَ
زیدٌ
×
×
×
×
×
مقام
فعل ناقص
اسم
خبر
مبتدا
خبر(مبدل منہ)
بدل(موصوف)
صفت
سوال
فعل ناقص
کون؟
کیا؟
اسم ذات
کیاہے؟
رسول کون ہے؟
کیسے محمد؟
اجزاء
صَارَ
زَیْدٌ
عَالِمًا
ھَادِیْنَا
رَسُوْلٌ
مُحَمَّدٌ
سَیِّدُالبَشَرِ
ترجَمہ
ہوگیا
زید
عالم
ہمارارہبر
رسول ہے
جومحمد
سردار بشرہے
اجزاء
×
×
×
زیدٌ
حسَنٌ
×
×
(۱)بنا بریں {وَکانَ اللّٰہُ غَفُوْراً رَّحِیْماً} ترکیباً جملہ فعلیہ ہوگا۔