چھائے ہوئے گھٹاٹوپ بادل چھٹ جاتے ہیں ، اور باریک بیں کا دل مسرت وشادمانی سے باغ باغ ہوجاتا ہے۔ الحاصل! علمی میدان کا یہ گراں مایہ سرمایہ آپ کا ایک تجدیدی کارنامہ ہے۔
مصنفؒ کی دیگر تصانیف
مولانا موصوف کی دیگر تصنیفات -جن کا ذکراصل کتاب میں ملا ہے، اور ان کے شائع کرنے کا وعدہ بھی مسطور ہے- حسبِ ذیل ہیں :
المقالۃ المشتملۃ علیٰ المصطلحات المختلفۃ۔
جمع الفنون علیٰ نہج القانون۔
حاشیہ میزان البلاغۃ، للعلامۃ الفہامۃ امام المحدثین رأس المفسرین قدوۃ العلماء مولانا الشیخ الشاہ عبدالعزیز الدھلوی۔
نیز کچھ نقشے بھی اُس وقت چھپ کر شائع ہوئے تھے،مثلاً: شجرۂ اقسامِ نحومیر، شجرۂ اَقسامِ اصول الفقہ والبیان، وغیرہ؛ لیکن افسوس! کہ یہ علم نہ ہوسکا کہ کیا یہ کتابیں زیورِ طبع سے آراستہ ہوئیں تھیں یاپھر مسوَّدہ ہی کی شکل میں رہ گئیں ۔ اللہ پاک مولانا موصوف کی خدمات سے اہل علم کو مستفیض فرمائیں ۔
اخیراً بندۂ ناچیز اپنے والدین، اساتذہ، رفقاء اور جملہ معاونین کا شکر گزار ہے، جن کی دعاؤں ، محنتوں ، محبتوں اورکاوشوں کے نتیجے میں یہ عظیم کارنامہ وجود میں آیا۔ باری تعالیٰ! ناس شدہ فن مطالعہ پر آس لگادے، اور کتاب ہٰذا کو علومِ عربیت کے زندہ ہونے کا ذریعہ بنادے۔
ۃۃۃۃۃۃۃۃ
ۃۃۃۃۃۃۃ
ۃۃۃۃۃ
ۃۃۃ
ۃ