ترقیم کے چند قواعد ورموز
ذیل میں ترقیم کے ضروری قواعد ورموز ،حضرت مولانا نور عالم خلیل امینی مدظلہ کی کتاب ’’حرف شیریں ‘‘ سے ان کے شکریے کے ساتھ نقل کررہے ہیں ، جن کا خیال رکھنا نہایت ناگزیر ہے؛ لہذا ہماری ہر قاریٔ کتاب سے ان کے برتنے کی پُرزور درخواست ہے۔
رموزِاوقاف
رموز اوقاف
اردونام
عربی نام
انگریزی نام
،
سکتہ(چھوٹا ٹھہراؤ)
الشَّولَۃ
Comma
؛
وقفہ (ٹھہراؤ)
الشَّولَۃُ المَنْقُوطَۃُ
Seme Colon
۔ = ۔
ختمہ (وقف تام) ۔
النُّقطَۃ ۔
Full Stop
:
رابطہ
النُّقطَتان
Colon
؟
سوالیہ نشان
عَلامۃُ الاسْتِفْہام
Sign Of Interogation
!
ندائیہ، فجائیہ
عَلامۃُ الانْفِعال
Note Of Exclamation
-
خط
الشَّرطَۃُ
Dash
’’ ‘‘
واوین
التَّضْبِیب
Inverted Commas
( )
بین القوسین
القَوسان أوالھِلالان
Brackets
{۱}(،):یہ مختصرترین وقفے کی علامت ہے، متکلم اس جگہ اپنی سانس توڑتا تو ہے ؛ لیکن ٹھہرتا نہیں ۔ یہ علامت سب سے زیادہ کثیرالاستعمال ہے۔ (الف) خصوصاً الفاظ معطوفہ کے درمیان، جیسے: محبت، اخلاق، نرم خوئی اوردل جوئی کے ذریعے، مشکل سے مشکل کام آسان ہوجاتاہے۔ (ب)مختلف جملہ ہائے معطوفہ کے درمیان، جیسے: قرآن پاک خداکی آخری کتاب ہے، محمدصلی اﷲعلیہ وسلم خدا کے آخری نبی ہیں ، اسلام خداکا آخری دین ہے۔ (ج)شرط اورجزاء کے درمیان، جیسے: اگرہم جانتے داغِ جدائی، نہ کرتے اتنی الفت تم سے بھائی۔ (د)کسی طویل جملے کے مختلف اجزا کے درمیان، جیسے: میں گھر سے بازار گیا، بازار سے بس اڈے گیا، اب اسٹیشن سے گھر واپس جاتاہوں ۔ (ہ) کسی عبارت اورشعر کے اندر طوالت، یاالفاظ کے الٹ پھیرسے پیداہونے والی پیچیدگی دورکرنے کے لیے، جیسے :تارریشم کانہیں ، ہے یہ رگِ ابرِبہار۔
نہیں بہارکوفرصت، نہ ہو،بہارتوہے
طراوتِ چمن و خوبیِ ہوا، کہیے
{۲}وقفہ (؛):یہ وہاں استعمال ہوتاہے جہاں متکلم یاقاری کے لیے سکوت کے ساتھ، سانس لینی