باب ۱۵=معقولات و فلسفہ کا اِطلاقی پہلو -۸۲
درسیات میں معقولا ت کی ضرورت:قرآن کریم سے مثالیںمثال(۱):مثال(۲):مثال(۳)
منطق کے بغیر آدمی درسیات پڑھا نہیں سکتا :حضرۃالاستاذعارف با ا ﷲ مولانا صدیق احمد صاحب ؒ٭آپ بیتی از مولف
٭علومِ عالیہ کے لیے علومِ آلیہ کی ضرورت ہے٭دور جدید میں جن حضرات سے دین کو نفع ہوا،وہ معقول ہی کی بدولت ہوا(حکیم الامت)
٭مدارس کو اصول صحیحہ سے سروکار ہے ،محض جدید کا رعب کافی نہیں۔ ٭ نصابِ قدیم وجدید کی بے وجہ آویزش اور اُس کا نتیجہ
٭خرابی کااصل سبب بزرگوں کے طریق سے بے نیازی
باب ۱۶= اہل علم کی خدمت میں -۸۷
٭۱۶-الف=گفتگوکا سرسری جا ئزہ (تلخیص)
٭۱۶-ب=مشورے ، گزارشیں اور تجویزیں: (۱)اسلام پر پڑنے والے شبہات کے ازالہ کے لیے تجویز٭(۲)چند مسئلوں کو جانچنے کی تجویز
باب ۱۷=علوم جدیدہ کا پیدا کردہ مسئلۂ خیر و شر-۹۰
۱۷-الف= عقلی استدلال٭۱۷-ب=خیر و شر،بھلائی-برائی کا اصول اہلِ مغرب کی نظر میں
٭۱۷-ج=خیر و شر،بھلائی-برائی کا معیار -از الامام محمد قاسم النانوتویؒ
خیر و شر کا محسوساتی معیار٭خیر و شر کا عقلی معیار
اصول:۱=’’عقل موجدِ معلومات نہیں مخبر معلومات ہے‘‘ ٭ باریک فرق معلوم کرنے کا مسئلہ،اور عقل کے التباسات
اصول:۲=جو چیز مطلوبِ اہم اور اور مقصودِ اعظم ہو تی ہے،اُسی پر بھلائی،برا ئی کا اِنحصار ہو تا ہے٭نیک و بد،بھلا،برا ،خیر و شرکے ا طلاقات
سائنسی طریقۂ کار Scientific methodیعنی حواس یا حسیات کے ذریعہ حقائق کا اِدراک ٭جس بات پر انسان کی بھلائی برائی موقوف ہے،اُس کے دریافت کرنے کا طریقہ٭ اصول:۳=انسان کا مقصودِ اہم اور مطلبِ اعظم نفع کے کام کر نا اور نقصان کے کا موں سے بچنا ہے
انسان کے اجزاء ترکیبیہ٭(۱)عقل سے غرضِ اصلی نیک و بد کی تمیز اور بھلے برے کو پہچا ننا ہے۔ اور٭نتیجۂ بحث:بعضے کام بھلے اور بعضے برے یقیناً ہیں
اصول:۴=عقل اور قوتِ عمل میں رابطہ حاکم اور محکوم کا ہے ۔قوتِ عمل عقل کے لئے وہی درجہ رکھتی ہے جو قلم کاتب کے لئے
اصول:۵=جو چیز کسی کے حق میں خدا نے اول سے نافع پیدا کی ہے،وہ اُس کی رغبتِ طبع ہو تی ہے اورکسی سبب ِخارجی سے اُس سے متنفر ہو جا ئے،تو اُس کا اِعتبار نہیں۔ اسی طرح جو چیز کسی کے لیے خدا ئے علیم نے موجبِ نقصان بنا ئی ہے،اُس سے بالطبع نفرت ہوا کرتی ہے
Scientific methodیعنی حواس یا حسیات کے ذریعہ حقائق کا اِدراک :
رغبت ونفر ت کی مثالیں٭صولِ فطرت کی حقیقت اور عقلِ سلیم
اصول:۶= کامل طبیبِ روحانی کے نسخہ میں کمی بیشی جائز نہیں: ٭اِس بات کو یاد رکھنا چا ہیے کہ بہت کارآمد ہے
اصول:۷= طبیبِ روحانی ایسی بات بتلائے کہ اُس کا ہو نا بہت سے سا مان پر موقوف ہو:تو سامان کا فراہم کرنا، کمی بیشی میں داخل نہیں