Deobandi Books

فروع الایمان - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

49 - 82
نفس کی شرارت ہے کہ بزرگی کے پردے میں لذتِ نفس کو پورا کیا جاتا ہے یا اثنائے سلوک میں کوئی دھوکا ہوگیا ہے جس کا منشا جہل اور دوسروں سے اپنے کو بڑا سمجھنا ہے، ورنہ کسی کامل جامعِ شریعت و حقیقت سے رجوع کرتے غلطی نکل جاتی، اللہ تعالیٰ سب آفات سے محفوظ رکھے۔ جو لوگ اب نماز کی طرف متوجہ ہوں ان کو پچھلی ناغہ نمازیں قضا کرنی چاہییں وہ صرف توبہ سے معاف نہیں ہوتیں، اور قضا کے لیے یہ ضروری نہیں کہ فجر کی قضا فجر کے وقت ہو، ظہر کی قضا ظہر کے وقت ہو، یہ کچھ ضروری نہیں، بجز تین وقتوں کے اور تمام اوقات میں قضا جائز ہے، وہ تین وقت یہ ہیں: ۱۔ آفتاب نکلتے وقت۔ ۲۔ جب آفتاب برابر ہو۔ ۳۔ جب آفتاب چھپنے لگے۔ البتہ اس میں اکثر لوگوں کو آسانی ہوتی ہے کہ ایک ایک ادا نماز کے ساتھ ایک ایک نماز پڑھ لیا کریں۔


صدقہ: ابوہریرہ ؓ  سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’جس شخص کو اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہو اور وہ اس کی زکاۃ ادا نہ کرتا ہو، قیامت کے روز اس کا مال ایک گنجے سانپ کی شکل بنادیا جائے گا، جس کی آنکھوں پر نقطے ہوں گے (ایسا سانپ بڑا زہریلا ہوتا ہے)، وہ اس کے گلے میں بہ منزلہ طوق ڈالا جائے گا پھر وہ اس شخص کی باچھیں پکڑے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں، تیرا خزانہ ہوں‘‘۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت فرمائی: {وَلَا یَحْسَبَنَّ الَّذِیْنَ یَبْخَلُوْنَ} الٓایۃ، اس میں بھی مال کے طوق ہونے کا ذکر ہے۔ 1 (1 بخاری)


زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح: اکثر مال دار زکاۃ دینے میں کوتاہی کرتے ہیں، ڈرتے ہیں کہ روپیہ کم ہوجائے گا۔ 
صاحبو! اوّل تو اس کا تجربہ ہوچکا ہے کہ زکاۃ و صدقہ دینے سے مال کبھی کم نہیں ہوتا، اس وقت اگر کسی قدر نکل جاتا ہے تو کسی موقع پر اس سے زیادہ اس میں آجاتا ہے، حدیث شریف میں بھی یہ مضمون موجود ہے۔
دوسرے اگر بالفرض کم ہی ہوگیا تو کیا ہے، آخر اپنے حظوظِ نفس میں ہزاروں روپیہ خرچ کر ڈالتے ہو، وہ بھی تو کم ہی ہوتا ہے، سرکاری ٹیکس اور محصول میں بہت کچھ دینا پڑتا ہے اور نہ دو تو باغی، مجرم قرار دیے جاؤ۔ آخر اس میں بھی تو گھٹتا ہے، پھر اس کو خدائی ٹیکس سمجھو۔
تیسرے یہ کہ یہاںگو کم ہوتا ہوا نظر آتا ہے مگر وہاں جمع ہوجاتا ہے، آخر ڈاک خانہ میں، بینک میں روپیہ جمع کرتے ہو، 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 بابِ اوّل 2 1
3 قلب سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 2 2
4 وحدۃ الوجود 5 3
5 اقسامِ شرک 6 3
6 فرشتوں پر مرد یا عورت کا حکم لگانا 7 3
7 رسل و کتب کا عدد 7 3
8 تحقیقِ تقدیر 7 2
9 فائدہ متعلقہ تقدیر 7 8
10 اللہ اور رسولﷺ کے ساتھ سب سے زیادہ محبت رکھنے کا واقع ہونا 8 8
11 صرف اللہ کے واسطے محبت کا واقع ہونا 9 8
12 تعظیم و اتباعِ نبویﷺ 9 8
13 اِخلاص 10 8
14 اَقسامِ نفاق 11 8
15 رِیا کے خیال سے اعمالِ صالحہ کو ترک کرنا 12 8
16 توبہ 12 8
17 طریقِ توبہ 12 8
18 خوف 13 8
19 خوف پیدا کرنے کا طریقہ 13 8
20 اللہ تعالیٰ سے نیک گمان رکھنے کا عمدہ طریقہ 13 8
21 حیا 14 8
22 خدا سے شرمانے کا طریقہ 14 8
23 شکر 14 8
24 شکر کی حقیقت نعمت کی قدر دانی کرنا 15 8
25 حقوقِ اُستاذ 15 8
26 حقوقِ پیر 16 8
27 تأسف 21 8
28 تواضع 22 8
29 رحمت و شفقت 22 8
30 رضا بالقضا 23 8
31 حقیقتِ توکل و رفعِ غلطی 24 8
32 فرق درمیان رِیا و تکبر و ۔ُعجب 25 8
33 رفعِ اشکال متعلق عجب 26 8
34 ترک کرنا چغل خوری اور کینے کا 26 8
35 ترک کرنا حسد کا 26 8
36 ترک کرنا غصے کا 26 8
37 غصے کا علاج 28 8
38 بدگمانی کی برائی اور چغل خوری کے ساتھ برتاؤ 29 8
39 ترکِ دنیا 30 8
40 اصلاح خیالات ترقی خواہانِ دنیا و تحقیق ترقیٔ محمود و ترقیٔ مذموم 31 8
41 رفعِ اشتباہ 33 8
42 بابِ دوم 34 1
43 زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل 34 42
44 تحقیق اقرار کے شرط و شطر ہونے کی 35 43
45 تحقیق اعمال کے شرط و شطر ہونے کی 36 43
46 تحقیق زیادت و نقصانِ ایمان 36 43
47 تلاوتِ قرآنِ مجید 36 43
48 آدابِ ضروری تلاوتِ قرآنِ مجید 37 43
49 قرآن کے ساتھ برتاؤ 37 43
50 علم سیکھنا 38 43
51 فضائلِ علمِ دین و اقسامِ علمِ مفروض 38 43
52 علما پر کسبِ دنیا نہ کرنے سے جو الزام ہے اس کا جواب 39 43
53 سہل طریقے حصولِ علمِ دین کے عوام کے لیے 39 43
54 ذکر اللہ 41 43
55 عربی طریقۂ تصوّف 41 43
56 استغفار 42 43
57 لغو اور ممنوع کلام سے بچنا 42 43
58 آفاتِ زبان 42 43
59 طریق حفظِ لسان 44 43
60 جوارح سے متعلق ایمان کے شعبے اور ان کی تعداد 45 42
61 طہارت اور ہر قسم کی صفائی 47 60
62 صدقہ 49 60
63 زکاۃ نہ دینے والوں کے خیالات کی عقلی طور پر اصلاح 49 60
64 صدقۂ فطر 50 60
65 مال میں علاوہ زکاۃ اور بھی حقوق ہیں 50 60
66 روزوں میں کوتاہی کرنے والوں کی اصلاح 52 60
67 حج و عمرہ 52 60
68 حج کے متعلق بعض غلط خیالات کی اصلاح 53 60
69 مشورۂ حجاج (نصیحت): 54 60
70 اِعتکاف 54 60
71 غرضِ اِعتکاف 55 60
72 وفائے نذر 56 60
73 بعضے مروّج اور ممنوع نذریں 56 60
74 حفظِ یمین و آدابِ آں 56 60
77 رفعِ غلطی و کفارۂ قسم و اقسام ِآں 57 42
78 کفارۂ یمین 58 77
79 کفارۂ قتل 58 77
80 کفارۂ ظہار 58 77
81 کفارۂ رمضان 58 77
82 بدن چھپانا 59 77
83 پردے کے ضروری اَحکام 59 77
84 قربانی 60 77
85 غلطیٔ مہتممینِ مدارس دَر صرف قیمت چرمِ قربانی 60 77
86 تجہیز و تکفین و صلاۃ و دفن 61 77
87 ادائے دَین 62 77
88 مقدمۂ قرض میں بے احتیاطیاں 62 77
89 صدق فی المعاملہ 63 77
90 ادائے شہادت 64 77
91 جھوٹی گواہی اور جھوٹی نالش کی ۔ُبرائی اور ایسے ۔ّمقدمہ میں وکیل بننا 64 77
92 ادائے حقوقِ عیال 65 77
93 خدمتِ والدین 66 77
94 تربیتِ اولاد 66 77
95 صلۂ رحم 67 77
96 اطاعتِ آقا 67 77
97 حکومت میں عدل کرنا 67 77
98 اِتباعِ جماعت 67 77
99 اطاعتِ حاکم 67 77
100 اصلاحِ باہمی 68 77
101 اعانت کارِ خیر 68 77
102 امر بالمعروف ونہی عن المنکر 68 77
103 اقامتِ حدود 69 77
104 اشاعتِ دین 69 77
105 ادائے امانت 69 77
106 قرض دینا 70 77
107 مدارارتِ ہمسایہ 70 77
108 حسنِ معاملہ 70 77
109 اِنفاق فی الحق 71 77
110 قدر دانی مالِ حلال 71 77
111 جواب سلام و عطس 71 77
112 کسی کو ایذا و ضرر نہ دینا 72 77
113 راہ سے ڈھیلا و پتھر ہٹا دینا 73 77
114 دُعا و شکر 73 77
115 ضمیمہ مفیدہ 73 42
116 قصیدہ 74 115
Flag Counter