بڑوں کا ادب کرو۔ کسی پر ظلم و غصہ مت کرو۔ دِل میں رِقت پیدا کرو، سنگ دِل لا اُبالی مت بنو۔ جس قدر وجہِ حلال سے مل جاوے اس پر قناعت کرو۔ اپنے سے زیادہ مال داروں کو دیکھ کر حرص و ہوس مت کرو۔ سادگی سے بسر کرو تاکہ فضول خرچی سے بچو۔ اس وقت کثرتِ آمدنی کی بھی حرص نہ ہوگی اور اسی طرح جس قدر اسلامی اخلاق ہیں ان کو برتاؤ میں رکھو۔ تصحیحِ عقائد، پابندیٔ اعمال و اخلاق، وضعِ اسلامی کے ساتھ اگر لندن جا کر بیرسٹر بن آؤ، منصفی کرو۔ ڈپٹی کلکٹری و ججی سے ممتاز ہو۔ چشمِ ما روشن دِل ما شاد،ورنہ:
مبادا دِل آن فرو مایہ شاد
کہ از بہر دُنیا دہد دین بباد
اللّٰھم اھدنا الصراط المستقیم، صراط الذین أنعمت علیھم، غیر المغضوب علیھم ولا الضالین، آمین۔
شکر: الحمد للہ کہ یہ تیسویں شعبے قلب کے متعلق مع فضائل و متعلقات کے لکھے گئے، اگر کوئی صفتِ قلبیہ اور دیکھو سنو، غور کروگے تو ان ہی تیس میں سے کسی نہ کسی میں داخل پاؤگے۔ اے طالبانِ حق! خوب کوشش کرکے ان صفات سے اپنے قلب کی اصلاح کرو، اگر قلب درست ہوگیا تو زبان و جوارح کا درست ہونا بہت آسان ہے، جیسا حدیث شریف میں ہے: إِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَۃً فَإِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ کُلُّہُ، وَإِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ کُلُّہُ۔
مگر یہ نہ کیجیو کہ جب تک یہ حاصل نہ ہوں زبان و جوارح کے اعمال کو مہمل چھوڑ دو، وہ بھی بجائے خود فرض ہیں، دوسرے کبھی ظاہر کی اصلاح سے باطن کی اصلاح بھی ہوجاتی ہے۔ اب وہ شعبے سنو جو زبان سے متعلق ہیں۔
بابِ دوم:
زبان سے متعلق شعبے اور ان کے مختصر فضائل
بیان میں ان ایمانی شعبوں کے جو زبان سے متعلق ہیں، اور وہ سات ہیں: