سے۔ 1 (1 ابوداود)
اس آیت میں شرک اور قولِ زُور کو ایک جگہ لاتے ہیں، سو معلوم ہوا کہ دونوں میں کچھ مناسبت ہے۔ اسی طرح جھوٹا ۔ّمقدمہ نالش دائر کرنا یا جھوٹا حلف کرنا نہایت وبالِ عظیم ہے۔
ابی ذر ؓ سے روایت کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا کہ ’’جو شخص دعویٰ کرے ایسے حق کا جو واقع میں اس کا نہ ہو سو وہ شخص ہم میں سے نہیں رہا اور اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالے‘‘۔ 1 (1 مسلم)
اور ابو اُمامہ ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے کہ ’’جو شخص دعویٰ کرے ایسے حق کا جو واقع میں اس کا نہ ہو سو وہ شخص ہم میں سے نہیں رہا اور اس کو چاہیے کہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنالے‘‘۔ 1 (1 مسلم)
اور ابو اُمامہ ؓ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’جو شخص قطع کرے حق کسی مسلمان کا (یہ قید اتفاقی ہے، حق محترم سب کا برابر ہے) اپنے حلف سے سو یہ تحقیق واجب کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے لیے دوزخ کو اور حرام کرے گا اس پر جنت کو‘‘۔ کسی شخص نے عرض کیا کہ اگرچہ وہ تھوڑی چیز ہو یا رسول اللہ! آپﷺ نے فرمایا: ’’اگرچہ پیلو کی لکڑی ہی کیوں نہ ہو‘‘۔ 1 (1 مسلم)
اسی طرح جھوٹے ۔ّمقدمے کا وکیل بننا بھی حرام ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ {وَلَا تَکُنْ لِّلْخَآئِنِیْنَ خَصِیمًاO} الٓایۃ۔
تعفّف بالنکاح: ارشاد فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’اے جماعت جوانوں کی! جو شخص تم میں بی بی کو رکھ سکے (یعنی نان و نفقہ بھی اور صحبت پر بھی قادر ہو) تو وہ نکاح کرے، کیوںکہ اس سے نگاہ نیچی رہتی ہے اور شرم گاہ محفوظ رہتی ہے‘‘۔ 1 (1 بخاری و مسلم)
ف: اور جو شخص کو قدرت یا حاجت نہ ہو اس کو نکاح کرنا ضروری نہیں۔
ادائے حقوقِ عیال: ارشاد فرمایا رسول اللہﷺ نے: ’’شروع کرو اس شخص سے جو تمہارے عیال میں ہو‘‘۔ 1 (1 بخاری و مسلم)
اور ارشاد فرمایا: ’’سب سے افضل وہ دینار ہے جس کو آدمی اپنے عیال پر خرچ کرے‘‘۔ 1 (1 مسلم)
اور ارشاد فرمایا: ’’کافی ہے آدمی کے گناہ گار ہونے کے لیے یہ کہ ضایع کردے اس شخص کو جس کا قوْت اس کے ذ۔ّمہ ہے‘‘۔ 1 (1 ابوداود)
ف: اگر آدمی کے پاس زیادہ مال نہ ہو تو غیروں کی نسبت عیال کا زیادہ حق ہے، ایسی سخاوت شرعاً محمود نہیں کہ اپنے تو